چمن بلوچستان افغان سرحد 22ویں روز بھی بند، تجارت اور آمدورفت معطل



چمن (بلوچستان ٹوڈے) بلوچستان،افغان سرحد پر آمدورفت اور تجارتی سرگرمیاں مسلسل 22ویں روز بھی معطل ہیں۔ سرحدی بندش کے باعث دونوں جانب مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں جبکہ انار، انگور، ٹماٹر سمیت دیگر خوردنی اشیاء خراب ہونے سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ذرائع کے مطابق پانچ ہزار سے زائد بلوچستانی تاجر افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں جو سرحد کھلنے کے منتظر ہیں۔ طویل بندش کے باعث چمن اور اسپین بولدک کی تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہیں اور کاروبارِ زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
تاہم ذرائع کے مطابق بلوچستان نے انسانی ہمدردی اور خیرسگالی کے تحت افغان مہاجرین کے لیے سرحد کھلی رکھی ہے۔ اس راستے سے روزانہ ہزاروں افغان شہری بابِ دوستی کے ذریعے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post