بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے گچک میں پاکستانی فورسز کی گاڑی کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک جبکہ باقی زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جس سے گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔
دھماکے کے نتیجے میں دو اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ باقی زخمی اہلکار کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب فورسز علاقے میں آپریشن کے لئے جارہے تھے۔
واقعے کے فوراً بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
تاحال کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم ماضی میں اس علاقے میں پاکستانی فورسز کو بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
خاران: کلی شاہوگیڑی کے مقام پر معدنیات سے لدے ٹرالروں پر شدید فائرنگ، ڈرائیورز زخمی
علاوہ ازیں واشک اور خاران کے درمیان واقع کلی شاہوگیڑی کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے مال بردار ٹرالروں پر شدید فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں ڈرائیورز زخمی جبکہ کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز واشک اور خاران کے درمیان موجود شاہوگیڑی کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے مغرب کے وقت لوٹے ہوئے بلوچ معدنیات سے لدے ٹرالروں پر شدید فائرنگ کرکے ڈرائیورز کو زخمی جبکہ گاڑیوں کو نقصان پہنچائے۔ تاہم، ہلاکت کی اب تک کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ایسی گاڑیوں پر حملے کے واقعات کی زمہ داریاں اکثر و بیشتر بلوچ مسلح تنظیموں کی جانب سے قبول کیئے گئے ہیں جو سیندک یا ریکوڑک میں موجود بلوچ معدنی ذخائر اور وسائل کی لوٹ مار میں مصروف، بڑی بڑی گاڑیوں کے زریعے پنجاب یا دیگر علاقوں میں منتقل کرتے ہیں۔ بلوچ مسلح تنظیمیں پنجابی فوج کا بلوچ وسائل کے لوٹ مار کے خلاف ان کے اہلکاروں اور گاڑیوں کو مسلسل ہدف نشانہ بناتے ہیں۔
تاہم، کل کے واقعہ پر اب تک کسی مسلح تنظیم نے زمہ داری قبول نہیں کی ہے۔