پنجگور، پسنی و کراچی سے پاکستانی فورسز ہاتھوں 3 نوجوان جبری لاپتہ

 


کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں نے پنجگور، پسنی اور کراچی سے 3 نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ۔
بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کی تحصیل پسنی سے فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
لاپتہ کئے گئے شخص کی شناخت صمد بختیار ولد بختیار، سکنہ پسنی چکولی کے نام سے ہوا ہے جسے فورسز نے 26 مئی کی شب دو بجے پسنی شہر کے وارڈ نمبر 1 سے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔
لواحقین کے مطابق، صمد کو سانس کی تکلیف لاحق ہے اور اس کی حالت نازک ہے، جو کہ نہایت تشویش کا باعث ہے۔ وہ ایک عام ماہی گیر ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے بحفاظت بازیاب کیا جائے۔

دوسری جانب پنجگور کے مرکزی علاقے چتکان سے تعلق رکھنے والے نوجوان نواب ولد عبداللہ کو سیکیورٹی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے 29 مئی 2025 کی رات 4:00 بجے ان کے گھر سے حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔
اہل خانہ کے مطابق نواب بلوچ نعیم آباد، پروم کے رہائشی ہیں اور وہ گزشتہ کچھ دنوں سے بیمار تھے۔ ان کے والد نے تین روز قبل علاج کی غرض سے انھیں پنجگور لایا تھا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ نواب بلوچ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں اور وہ ایک بیمار شخص ہیں جنہیں فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
دریں اثنا، کراچی کے علاقے ہاکس بے سے رمیز بلوچ نامی شخص کو بھی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post