اسلام آباد احتجاج کیمپ کے شرکاء نے دس دسمبر انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے-
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں لواحقین کے ٹوکن احتجاجی کیمپ انتظامیہ میں شامل بلوچ یکجہتی کمیٹی نے سوشل میڈیا ویب سائٹ “ایکس” پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 10 دسمبر کی شام اسلام آباد پریس کلب کے سامنے قائم لواحقین کے احتجاجی کیمپ میں ایک سیمینار منعقد کی جائے گی-
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان میں انصاف، اور لاپتہ افراد کی باحفاظت بازیابی انسانی حقوق کی تنظیموں کے لئے چیلنج ہے جس پر آگاہی ضروری ہے-
دوسری جانب پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں جمعہ بارویں روز بلوچ جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاجی کیمپ جاری رہا۔
لاپتہ افراد کے لواحقین نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے اپنا علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کیا ہے۔ جس میں متحدہ عرب امارات و بعدازاں پاکستان سے جبری لاپتہ راشد حسین بلوچ، جبری لاپتہ جہانزیب محمد حسنی کی والدہ، لاپتہ آصف و رشید بلوچ کی ہمشیرہ سائرہ بلوچ اور مستونگ سے جبری گمشدگی کے شکار پولیس اہلکار سعید احمد کی والدہ، سجاد و ظہور احمد کے لواحقین شریک ہیں۔
لاپتہ افراد کے اہلخانہ گذشتہ بارہ دنوں سے اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کرکے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے-