مشکے : فوج کی جانب سے آبادیوں کی جبراً انخلا کیخلاف علاقہ مکینوں کا احتجاج

بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے مشکے کے پانچ آبادیوں کو پاکستانی فو ج کی جانب سے جبری انخلا کیخلاف علاقہ مکینوں نے ڈی سی آواران کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق مشکے کے علاقے تنک میں آباد پانچ قصبوں زاہد آباد، ملنگ گوٹ، یاسین گوٹ، مراد گوٹ اورتنکہوٹل بازار کے تمام افراد کو فوج نے کیمپ بلاکردھمکی دی ہے کہ وہ اپنے گھر بار اور کھیت کلیان چھوڑ کر کسی طرح بھی یہاں سے چلے جائیں کیونکہ ہم تنک ندی پرایک ڈیم بنارہے ہیں جس کی وجہ سے تمام آبادیاں زیر آب آجائیں گی۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ان تمام آبادیوں کے کھیت پر فوج نے قبضہ کرلیا ہے اورکڑی فصلیں بھی اپنے تحویل میں لئے ہیں۔ مقامی میڈیا ”ریڈیو زرمبش“ کے مطابق مذکورہ پانچ آبادیاں دو سو پچاس گھرانوں پر مشتمل ہیں۔جبکہ سو سے زائد زرعی اراضیات ہیں جن پرکڑی فصلیں پک کرتیار ہیں۔ علاقہ مکینوں کا کہناہے کہ یہ ہماری جدی پشتی اور آباؤ اجداد کی زمینیں ہیں اور ہم نسلوں سے یہاں رہ رہے ہیں کس طرح اپنے گھر بار، زمینیں اور ذرائع معاش چھوڑ کر چلے جائیں۔؟ ہماری زرائع معاش یہی زراعت اورمال مویشیاں ہیں۔ ہمیں اپنے جدی پشتی زمینوں سے بے دخل کرنا ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم آئے روزفوجی جارحیت و بربریت کا سامنا کر رہے ہیں لیکن اب ہمیں اپنے جدی پشتی علاقوں سے بے دخل کیا جارہا ہے جو ہمیں کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔ علاقہ مکینوں نے فوج کی جانب سے زبردستی علاقہ خالی کرنے کیخلاف ڈی سی آواران کے سامنے احتجاج کیا۔ جس میں بڑی تعداد میں علاقے کے متاثرین شامل تھے۔ انہوں نے ڈی سی ۤآواران سے مطالبہ کیاکہ ہمارے کھیتوں پر فوج کا جبری قبضہ ختم کرکے انہیں واپس لوٹا دیا جائے تاکہ وہ اپنا گزر بسر کر سکیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post