کوئٹہ( نامہ نگار )نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق سینیٹر ودانشور میر طاہر بزنجو نے کہا ہے کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ جدید دنیا کو جتنا مارکس نے متاثر کیا کوئی اور مفکر نہ کرسکا ان کے خیالات اور نظریات کی روشنی میں ہی چین اور روس میں انقلاب برپا ہوئے ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ قومیں اپنی صدیوں پرانی تاریخی اور قومی ہیروز کا انتخاب نظریاتی نہیں بلکہ قومی شناخت کی بنیاد پر کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مارکس کی بلندی اپنی جگہ مگر وہ ازبکستان کی قومی شناخت نہیں کیونکہ ازبکستان کی قومی شناخت تیمور لنگ ہے،ازبک ان کو ہی اپنا ہیرو مانتے ہیں اسی لیے سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد موقع پاتے ہی کارل مارکس کی جگہ ان کا مجسمہ نصب کیا انہوں نے کہا کہ تیمور لنگ کی طرح چنگیز خان کو بھی مورخین نہایت برے الفاظ میں یاد کرتے ہیں اس میں وہ یقیناً حق بجانب بھی ہیں۔
طاہر بزنجو نے کہاکہ منگول چنگیز خان کو ہیرو مانتے ہیں منگولیا کی پارلیمنٹ کے سامنے ان کا بہت بڑا مجسمہ نصب کیا گیا ہے آپ کے اپنے ملک میں آباد قومیں بھی اپنے صدیوں پرانے ہیروز رکھتے ہیں مثال کے طور پر بلوچ میر نصیر خان اور پشتون احمد شاہ ابدالی کو اپنا ہیرو مانتے ہیں۔
