کوئٹہ ( ویب ڈیسک ) بلوچستان میں ہونے والے کسی واقعے پر جب پورے بلوچ قوم پر انگلیاں اٹھائی گئیں، تو وہ ایک غیر منصفانہ رویہ تھا۔ آج جب پنجاب میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک بااثر شخص نے سرعام ایک خاتون پر تشدد کیا، تو یہ سوال اٹھنا فطری ہے کہ کیا اب ہمیں بھی اسی طرح تمام پنجابیوں کو برا بھلا کہنا چاہیے؟
ہرگز نہیں۔ جرم انفرادی ہوتا ہے، نہ کہ اجتماعی۔ ایک شخص کے برے عمل کی سزا یا ذمہ داری پوری قوم پر نہیں ڈالی جا سکتی۔ اگر ماضی میں کسی نے غلطی کی، تو ہمیں اس غلطی کو دہرانا نہیں چاہیے۔
صحیح طریقہ یہ ہے کہ ہم مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور اسے اس کے جرم کی سخت سزا دلوائیں۔ ہمیں ایسے واقعات کی مذمت کرنی چاہیے اور معاشرے سے تشدد کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ کسی قوم یا علاقے کی بنیاد پر کسی کو برا بھلا کہنا صرف نفرت اور تعصب کو بڑھاوا دیتا ہے، جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔
(شکریہ وشکوشیں پروم)