تربت اور ہوشاپ میں،جعلی مقابلے میں ھلاکتوں کے خلاف اور زمان و ابوالحسن کے بازیابی کیلے جاری دھرنا مزاکرات کے بعد ختم کردیئے گئے

 


تربت ( مانیٹرنگ ڈیسک )بلوچستان ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں وکلا کی ثالثی میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کامیاب مزاکرات کے بعد شہید فدا چوک پر تقریبا ایک ہفتے سے جاری دھرنا ختم کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ کی سربراہی میں شہید فدا چوک پر 8 دنوں سے جاری دھرنا منتظمین کے ساتھ مزاکرات کامیاب ہوئے جس کے بعد ظریف عومر اور نوید حمید کی فیملی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

دھرنا گاہ میں مزاکرات کے لیے کیچ بار ایسوسی ایشن اور مکران بار ایسوسی ایشن نے کردار ادا کیا، ثالثی میں سنیئر وکلا میں سے محراب خان گچکی ایڈووکیٹ، مجید شاہ ایڈووکیٹ اور جاڈین دشتی ایڈووکیٹ نے مزاکراتی کمیٹی میں حصہ لیا، جب کہ اسسٹنٹ کمشنر تربت نے ڈپٹی کمشنر کیچ کی طرف سے لواحقین ممبران کے مطالبات منظور کرتے ہوئے ان پر بہت جلد عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔

مزاکرات میں ضلعی انتظامیہ کو ظریف عومر کے اہل خانہ کی ہراسانی ختم، لاپتہ افراد کی ایک لسٹ دی گئی جنہیں بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور ظریف عومر و نوید حمید کے قتل میں شامل افراد کے خلاف کارروائی کے لیے کہا گیا جس کی انہوں نے یقین دہانی کرائی اور کہاکہ لاپتہ افراد کے لسٹ میں سے کچھ افراد اگلے 24 گھنٹوں کے دوران رہا یا بازیاب کیے جائیں گے۔

اس طرح  ضلع کیچ کے علاقہ ہوشاپ میں سی پیک شاہراہ پر دھرنا ختم،مقامی انتظامیہ  نے مطالبات مان لیے، زمان جان اور ابوالحسن کی لواحقین سے انکی ملاقات کرائی۔

ضلعی انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد سی پیک شاہراہ ہوشاپ زیرو پوائنٹ پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ زمان جان اور ابوالحسن کی لواحقین کے تمام مطالبات منظور کیے گئےہیں ۔

لواحقین کے مطالبات میں زمان اور ابولحسن کی رہائی ،مسلسل ہراسانی کا خاتمہ، زمان جان اور ابوالحسن کی گمشدگی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے سمیت دیگر مطالبات پیش کیے گئے تھے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post