قلات خزینہ کے علاقے میں دوران چیکنگ سرمچاروں کے ساتھ فورسز کا جھڑپ فائرنگ کے تبادلے میں متعدد اہلکار ہلاک ،بینک کو آگ لگادی گئی

 


قلات (مانیٹرنگڈیسک) قلات کے مختلف علاقوں میں مسلح کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، بی ایل اے کے سرمچاروں ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک درجنوں اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

ادھر قلات کے علاقے خزینہ سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شاہرہ پر سرمچاروں کی جانب سے چیکنگ کے دوران سرمچاروں کا ایف سی کے اہلکاروں کے ساتھ مڈبھیڑ ہوا جس کے نتیجے میں ایف سی کے درجنوں  اہلکاروں کی  ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خزینہ کے علاقے میں سرمچاروں کی جانب سے لگائے گئے ناکے کے قریب ایک ویگن گاڑی پہنچی جس میں 19 افراد سوار تھے۔

ناکے کے قریب پہنچتے ہی ویگن کے اندر سے کم از کم دس افراد جوکہ مسلح تھے، نے سرمچاروں پر فائر کھول دی ۔ سرمچاروں نے جوابی کاروائی میں فائرنگ کیا جس کے نتیجے میں ویگن کے اندر سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے، بعدازاں چیکنگ سے معلوم ہوا کہ ویگن کراچی سے آرہی تھی جس میں سوار تمام افراد ایف سی کے حاضر سروس اہلکار تھے۔

آپ کو علم ہے کہ قلات کے مختلف علاقے بشمول منگچر، خزینہ، جوہان، کوہک، شیخاڑی جمعہ کی شام سے اس وقت تک سرمچاروں کی کاروائیوں کے زد میں ہیں۔

بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق منگچر کیمپ کا آدھے سے زیادہ حصہ بی ایل اے کے قبضے میں ہے جہاں سرمچاروں نے بھاری تعداد میں اسلحہ ضبط کرلیا ہے اور فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان سے دوچار کیا ہے۔

آزاد بلوچ کے مطابق جنگ ابھی جاری ہے۔

دوسری جانب منگچر بازار میں واقع الحبیب بینک کو سرمچاروں نے نظر آتش کردیا ہے ۔

علاقائی ذرائع کے مطابق سرمچاروں نے منگچر بازار میں واقع الحبیب بینک کو مکمل طور پر تباہ کرکے نظر آتش کردیا ہے۔

اس حملے کے حوالے سے ویڈیو بھی میڈیا میں جاری کی گئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سرمچار بینک کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنانے کے بعد اندر داخل ہوتے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post