کیچ ( نامہ نگار ، مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقہ آپسر بلوچی بازار سے گزشتہ رات قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک چھاپے کے دوران بلوچی بازار سے لال جان نامی خاتون اور انکے بھائی نثار ولد پھلین کو حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔
باخبر ذرائع کا کہناہے کہ اہل خانہ کو خبردار کیا گیا کہ وہ اس گمشدگی کے متعلق میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بات نہ کریں۔
لال جان کے ایک رشتہ دار نے بتایاہے کہ لال جان کو پہلے سی ٹی ڈی اور پھر فرنٹیئر کور نے تفتیش کے بعد رہا کر دیا ہے۔ ان سے مشکوک سم کارڈ رکھنے کے الزام میں تفتیش کی گئی تھی، تاہم ان کا بھائی ابھی بھی سیکیورٹی اداروں کی حراست میں ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 4 نومب کو ایک خاتون، لال جان بلوچ کو تربت میں پاکستانی فوجی کیمپ میں طلب کیا گیا، جہاں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ گزشتہ رات ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، خاندان کے افراد کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا اور ان کی کتابیں ضبط کر لی گئیں۔ آج انہیں دوبارہ فوجی کیمپ میں طلب کیا گیا ہے۔
آخری اطلاع تک خاتون کو فورسز نے چھوڑ دیا ہے مگر ان کی بھائی تاحال لاپتہ ہے ۔