تربت اور مشکے میں پاکستانی فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

 


کوئٹہ( پ ر ) بلوچستان لبریشن فرنٹ بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے 24 اکتوبر کی رات نو بجے تربت کے علاقے آبسر دو کرم میں قابض فورسز پر گرینیڈ حملہ کیا، جس میں قابض فوج کے دو اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب قابض فورسز اپنے مورچوں سے نکل کر عوام کو چیکنگ کے نام پر ہراساں کر رہی تھی اور ان کی عزت نفس کو مجروح کر رہی تھی۔ قابض فوج کی یہ حکمت عملی معمول کا حصہ ہے، جس کے تحت وہ مقامی لوگوں کو غیر ضروری تلاشیوں اور ہراسانی کے ذریعے نشانہ بناتے ہیں۔

انھوں نے کہاہے کہ  سرمچار اور انٹیلیجنس ونگ فورسز کی ہر نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور دشمن کو ہر مقام پر ضرب لگانے کے لئے مکمل تیار ہیں۔ بی ایل ایف، بحیثیت ایک قومی تنظیم، اپنے عوام کی توہین اور تذلیل کسی صورت برداشت نہیں کرے گی اور دشمن کو عوام کی طاقت کے ساتھ عبرتناک شکست سے دوچار کرنے کے عزم پر قائم ہے۔

ترجمان نے کہاہے کہ ایک اور حملے میں سرمچاروں نے پچیس اکتوبر کی صبح گیارہ بجے آواران کے علاقے مشکے اوگار میں قائم قابض پاکستانی فوجی چوکی کو نشانہ بنایا۔

بی ایل ایف کے اسنائپر شوٹرز نے چوکی کے باہر کھڑے اہلکار کو نشانہ بنایا جس کی زد میں آکر فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فوج کے انخلاء تک دشمن فورسز اور ان کے تنصیبات کو نشانہ بناتی رہیگی۔


Post a Comment

Previous Post Next Post