جبری لاپتہ محمود علی اور محمد انور کے لواحقین نے انکے کوائف جمع کرادیئے ہیں ۔نصراللہ بلوچ

 


وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے جاری بیان میں  کہا ہے کہ محمود علی لانگو اور محمد انور محمد شہی کی جبری گمشدگی کی تفصیلات انکے لواحقین نے وی بی ایم پی کو فراہم کردیئے ہیں۔ 

انھوں نے کہاہے کہ محمود علی لانگو کے لواحقین نے تنظیم کو گمشدگی کی تفصیلات دیتے ہوئے کہاہے کہ محمود علی لانگو ولد محمد عثمان رواں سال 18 جون کو افغانستان کے علاقے نمروز سے جبری گمشدگی کا شکار ہوا ہے ۔

انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ محمود علی کو حکومت پاکستان کے ایما پر افغانستان سے غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد پاکستان منتقل کردیا گیا ہے اور وہ پاکستانی خفیہ اداروں کے حراست میں ہے کیونکہ محمود علی کے خلاف بلوچستان میں کچھ ایف آئی آرز بھی درج ہے جسکی وجہ سے انکی گرفتاری کے حوالے سے انکے گھر پر بار بار چھاپہ بھی مارا جاتا تھا وہ گرفتاری کی ڈر سے افغانستان منتقل ہو گیاتھا اور وہاں بلوچ مہاجرین کی حیثیت سے رہ رہا تھا ۔

چیئرمین نے کہاہے کہ انور محمد شہی کے لواحقین نےبھی  تنظیم کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئےانکے بارے  کہا  ہےکہ محمد انور ولد محمد مراد کو فورسز نے 28 فروری 2019 میں جناح ٹاون کوئٹہ سے غیر قانونی طریقے سے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیاتھا  اور انہیں ابتک انکے بارے میں معلومات فراہم نہیں کیے گئے ہیں ،جسکی وجہ سے لواحقین شدید ذہنی کرب و اذیت کے شکار ہیں۔ 

 انھوں نے کہاہے کہ تنظیمی سطح پر محمود علی لانگو اور محمد انور کے لواحقین کو یقین دھانی کرائی گئی کہ دونوں لاپتہ افراد کے کیسز کو لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور حکومت کو فراہم کیا جائے گا اور انکے باحفاظت بازیابی کےحوالے سے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔ 

 وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے محمود علی لانگو اور محمد انور کی جبری گمشدگی کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دونوں لاپتہ افراد کی باحفاظت بازیابی میں اپنا کردار ادا کرے اگر ان پر الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کرکے ملکی قوانین کے تحت صفائی کا موقع فراہم کیا جائے۔



Post a Comment

Previous Post Next Post