تربت لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ڈپٹی کمشنر کیچ کی آفس کے مرکزی گیٹ پردھرنا چوتھے روزبدستور جاری ہے۔
ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوگئے،بلیدہ سے لاپتہ 12نوجوانوں کے خاندانوں نے تربت میں ڈپٹی کمشنر کی آفس کے مرکزی گیٹ پر دھرنا جاری رکھا ہواہے، یہ دھرنا گزشتہ4دنوں سے جاری ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے دھرنا کا خاتمہ لاپتہ افراد کی بازیابی سے مشروط رکھتے ہوئے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ضلع کونسل کے چیئرمین میر ہوتمان اور اے ڈی سی کیچ نے دھرنا جاکر مظاہرین کو بات چیت آگے بڑھانے کی دعوت دی تاہم دو گھنٹے سے زیادہ بات چیت بالآخر بغیر نتیجہ ختم ہوگئی۔
مظاہرین نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے دھرنا مشروط کرتے ہوئے سخت موقف اختیار کیا اور کہا کہ جب تک یہاں جتنے خاندان بیٹھے ہیں ان کے لاپتہ پیارے بازیاب نہیں کیے جاتے وہ دھرنا ختم کرکے ڈپٹی کمشنر آفس کا گیٹ کھولنے نہیں دیں گے۔
چیئرمین کی جانب سے بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے دھرنا ختم کرنے کی پیش کش مسترد کرتے ہوئے لاپتہ افراد کے لواحقین نے کہاکہ اس سے قبل بھی انہیں ایسی تسلیاں دے کر ٹرخایا گیا ہے اس لیے وہ وعدوں پر بھروسہ نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ وہ بلیدہ سے مجبوراً لانگ مارچ کرکے تربت آئے ہیں اس لیے وہ کسی اہم پیش رفت کے بغیر واپس نہیں جاسکتے، اس سے قبل چیئرمین ضلع کونسل کیچ ہوتمان بلوچ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو دھرنا ختم کرکے واپس جانے کی پیش کش کرتے ہوئے ان کے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کے لیے کردار ادا کرنے اور انہیں جلد خوش خبری دینے کی بات کی تھی۔