کوہلو کے علاقے سفید کی رہائشی نور حسین ولد حاجی جمالدین کنگرانی مری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرے چار سو تیلا بھائی جائیداد کے لالچ میں آکر مجھے بار بار تنگ کر رہے ہیں اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سفید کا رہائشی ہوں مگر حال ہی میں اپنے بھائیوں سے مجبور ہوکر اپنی جان کی حفاظت کے لیے کوہلو شہر میں رہائش پذیر ہوں، جبکہ اس سے قبل میرے سوتیلے بھائی جان محمد، شریف اللہ، قمر دین، محمد نواز، اور پہر دین نے ملکر مجھے ڈنڈوں کی وار سے مارا اور شدید زخمی کیا جس کا لیویز تھانہ سیفد میں ایف ائی ار بھی درج ہوئی ہے اور عدالت میں کیس بھی زیر سمات ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے نور حسین کنگرانی نے مزید کہا کہ مجھے زخمی کرنے کے بعد بھی سوتیلے بھائی مسلسل تنگ کررہے ہیں جبکہ بلوچی رسم و رواج کے مطابق قیصر خان بجارانی نے ہمارے زمین کا فیصلہ کیا ہے، مگر گزشتہ روز میرے سوتیلے بھائی جان محمد کنگرانی نے سوشل میڈیا پر ایک وڈیو جاری کرتے ہوئے ہمارے رشتے داروں، لیویز اور پولیس فورسز پر بے بنیاد اور نا جائز الزامات لگائے ہیں جس کی میں تردید کرتا ہوں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعلی بلوچستان ، وزیر داخلہ ، ڈی جی لیویز، ڈی آئی پولیس سبی رینج، کمانڈن، ڈپٹی کمشنر کوہلو ، اسسٹنٹ کمشنر کوہلو دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ میرے سوتیلے بھائیاں زمین اور جائیداد کے لالچ میں آکر مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں مجھے تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔