بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائم مقام صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے آپریشن عزم استحکام کو مسترد کرتے ہوئے ہے کہ حکومت ایک بار پھر ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کے ذریعے بلوچ اور پشتونوں کے خلاف فوج کشی کر کے ان کے وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں جس کی ہم ہرگز اجازت نہیں دیں گئے اور ماضی میں ہونے والے تمام آپریشن کی تفصیلات اور قوم کے خرچ ہونے والے وسائل کی تفصیلات قوم کے سامنے لائی جائیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شال پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔
ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کے مسائل کے حل اور عوام کے حقوق کے حصول کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے ۔ حکومت کی جانب سے پارلیمینٹ اور عوامی نمائندوں کو اعتماد میں لئے بغیر ایپکس کمیٹی جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اس کے فیصلوں کے ذریعے بلوچستان اور خیبر پختون خواہ میں فوج کشی مسلط کرنے کا فیصلہ کیا ہے حالانہ کے اس سے قبل بھی ان علاقوں میں متعدد آپریشن کئے گئے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ ڈیرہ بگٹی سوات، وزیرستان، فاٹا، اور دیگر علاقوں سے نقل مکانی کر گئے ہیں ۔
انھوں نے کہاکہ اب تک حکومت نے ان لوگوں کی دوبارہ اپنے علاقوں میں آباد کاری اور املاک سمیت کاروبار کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ نہیں کیا ہے۔ لوگ آج بھی اپنا جانی و مالی نقصان کر کے بیٹھے ہوئے ہیں ۔
ہر فوج کشی میں عام لوگوں کے وسائل خرچ کئے گئے ہمسایہ ممالک ایران اور افغانستان کے ساتھ بارڈر پر فینسنگ کی گئی اس پر بھی اربوں روپے خرچ کئے گئے اور عوام کو بھوکا رکھا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان 70سال سے لوگوں کی نسل کشی کی جارہی ہے لوگوں کو لا پتہ کر کے ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکی جا رہی ہیں لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ۔جو ہان میں فورسز کی فوج کشی جاری ہے اور وزیرستان میں بھی آپریشن شروع ہے ۔
8فروری کے انتخابات کے بعد حقیقی نمائندوں کا راست روک کر من پسند لوگوں کو فارم 47پر پارلیمنٹ میں لانے کا مقصد بھی اپنے غیر قانونی اقدامات اور اس طرح کے فیصلوں پر عمل درآمد کراناہے جس طرح کی خرید و فروخت کر کے لوگوں کا لایا گیا اس کا مقصد بلوچوں اور پشتونوں کے خلاف فوج کشی کر کے ان کے وسائل پر قبضہ کر کے ان کو لوٹنا ہے ایسی لئے ایسے لوگوں کو پارلیمنٹ میں لا یا گیا اور آپریشن عزم استحکام عدم استحکام ہوگا۔
انھوں نے کہاکہ مذکورہ فوج کشی کے فیصلہ کو ہم مسترد کرتے ہیں اور اس کو تسلیم نہیں کر تے اس کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کریں گے کیونکہ ماضی میں ہونے والے فوج کشیوں میں نتائج بھی ہمارے سامنے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح ایپکس کمیٹی اور ایس آئی ایف سی قائم کر کے ہمارے وسائل پر فوج قبضہ کر رہا ہے چاغی اور گوادر جو کہ بلوچستان کے وسائل ہیں لیکن ان پر دسترس اسلام آباد اپنی ثابت کر رہا ہے ۔
انھوں نے اعلان کیاکہ ہم 6جماعتی اتحاد کے فارم سے اس آپریشن کے خلاف جدوجہد کریں گے اس موقع پر ملک نصیر احمد شاہوانی نے پارٹی کے قائم مقام صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ کے گھر پر نا معلوم مسلح افراد کے حملے اور پتھرائو کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ گنھاونی حرکتیں پارٹی کا واضح اور ٹھوس موقف کی پیداش میں کی جا رہی ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ملزمان کی شناخت کر کے ان کو گرفتار کرکے قوم کے سامنے لایا جا ئے تاکہ ان کے خلاف کاروائی ہو سکے۔