پنجگور کے علاقے چتکان کور کے رہائشی حاجی خالد ،محمد اقبال ،عابد حسین، راشد حسین، اور ساجد حسین نے اپنے اہلخانہ کے خواتین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زاہد حسین ایک پُرامن شہری ہے، وہ ایک نجی بینک میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھا۔
9مئی 2024 کو چھ بجے کے بعد بنک سے چھٹی کرکے گھر پہنچے تھے کہ اسی دوران سادہ لباس میں ملبوس مسلح افراد نے گھر میں گھس کر انہیں زبردستی اٹھاکر اپنے ساتھ لے گئے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ کون اور انہیں کہاں لے کر جارہے ہو تو بتایا گیا کہ اسے تفتیش کے لیے شال لے کے جا رہے ہیں بعد میں چھوڑ دینگے مگر تاحال ہمارے بیٹے کا نہ کوئی سراغ ھے اور نہ اسے باریاب کیا جارہاہے جس سے اس کے چھوٹے چھوٹے بچے اور ہم بوڑھے والدین بہن بھائی اور تمام رشتے دار سخت اذیت میں مبتلا ہیں اور ہم پر قیامت گزر رہی ہے ۔
پریس کانفرنس دوران انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلی بلوچستان ،آئی جی بلوچستان کمشنر مکران سیکورٹی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ زاہد حسین کو انسانی ہمدردی کے ناطے بازیاب کرایا جائے اگر اس نے کوئی جرم اور گناہ کیا ھے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے ۔
انہون نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ بے گناہ ھے وہ ایک نجی بینک میں سیکیورٹی گارڈز کے فرائض انجام دے رہے تھے ۔
انہوں نے انسانی حقوق کے اداروں سے سے بھی اپیل کی کہ وہ اس مسلے کو اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے جائز مطالبہ پر زاہد کو بازیاب نہیں کرایا گیا تو وہ مجبورا ڈی سی آفس اور سی پیک پر جاکر دھرنا دینگے.