گوادر ائیر پورٹ اور ریکوڈک میں 90 فیصد پنجاب کے لوگوں کو نوکریاں دینا المیہ ہے۔ بی ایس او (پجار)



کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن  (پجار)کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا ہےکہ بلوچ وطن کے وسائل و معدنیات پہ پنجاب اور دیگر لوگوں کا حق مانا جارہا ہے لیکن بلوچ وطن کے ایک فرزند کو چوکیدار کے نوکری دینے کے لئے تیار نہیں بلوچ کے نام پر پنجاب سے لوگوں درآمد کیا جارہا ہے اور اس کے بدلے بلوچ نوجوانوں کو لاپتہ و ماروائے ائین و قانون قتل کیا جارہا ہے تاکہ ان کے لوٹ ماری سے دنیا بے خبر رہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ  زیر زمین کوئلے معدنیات اور سمندر سمیت تمام وسائل کو استعماری طاقتوں نے نا صرف اپنے قبضے میں رکھا ہے بلکے وسائل کا بے دریغ استعمال کرکے فوجی آپریشنز اور پراجیکٹوں سے منسلک علاقوں کو نظر آتش کیا جارہا ہے۔ 

پجار کے ترجمان نے کہا ہے کہ  سابقہ وزراء  وزیراعظم اور دیگر افراد جن کا تعلق پنجاب سے ہیں نے باقاعدہ رخشان اور خاص کر چاغی و خاران کے پہاڑوں کو لیز پر حاصل کرکے ان پہ مائینگ کا آغاز کردیا ہے جن کے سیکورٹی کے لئے سالانہ اربوں روپے آرمی کو دیے جارہے ہیں لیکن وہاں موجود بلوچ جن کے گھروں میں پانی نہیں اور دو وقت کی روٹی میسر نہیں ایسے میگا پراجیکٹس اصل میں کوشت و خون کا عندیہ دیتے ہیں نا کے ترقی کا ۔ 

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ  اگر یہ نا انصافیاں جارہی رہی تو بلوچ قوم اپنے وطن اور اپنے شناخت کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کرینگے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post