پاکستانی فوجی چوکی پر اہلکار سمیت انکے مقامی مخبر کو ھلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے



بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ  سرمچاروں نے قلات، کیچ اور شال میں قابض پاکستانی فوج اور انکے ایک آلہ کار کو نشانہ بنایا ہے جس  میں مقامی کارندے سمیت دو اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔ 


انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے گزگ میں چھاپہ مار کر قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے مقامی آلہ کار اللہ بخش ولد ہمت خان کو حراست میں لے لیا۔ مذکورہ کارندے نے دوران تفتیش اعتراف کیا تھا  کہ وہ بڑے عرصے سے قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کے پیرول پر بلوچ جہد کاروں کیخلاف مخبری کا کام کرتا رہا ہے۔


مذکورہ آلہ کار  نے یہ  اعتراف بھی  کیا کہ وہ قلات، منگچر و گردنواح کے علاقوں میں مخبری کرکے قابض پاکستانی فوج کے ہاتھوں وزیر خان، علی نواز ولد وزیر خان، لعل محمد، امان اللہ، امیر محمد، اکرم، یونس، محمد خیر، سکندر اور رحیم داد کو جبری لاپتہ کروانے میں ملوث رہا ہے۔

جبکہ دشمن فوج کی ایماء پر اس نے زبیر سکنہ قلات شہر کو فائرنگ کرکے  قتل کردیا ہے۔


انھوں نے اعتراف کیا کہ وہ کافی عرصے سے قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈز کے ہمراہ فوجی آپریشنوں میں دشمن فوج کی معاونت کرتا رہا ہے۔


ترجمان نے کہاہے کہ قومی غداری کا مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے اللہ بخش کو سزائے موت سنائی جس پر عمل کرتے ہوئے سرمچاروں نے 14 اگست کی رات نرمک میں فائرنگ کرکے اسے اس کے منطقی انجام تک پہنچا دیا۔


 جیئند بلوچ نے کہاہے کہ گذشتہ رات بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقوں درمکول اور پیدراک کے درمیان قابض پاکستانی فوج کے پوسٹ پر ایک اہلکار کو اسنائپر حملے میں نشانہ بنایا جو موقع پر ہلاک ہوگیا۔


ایک اور کارروائی میں 15 اگست کی رات تقریباً 10 بجکر 45 منٹ پر کوئٹہ شہر میں ریلوے اسٹیشن کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کی سرپرستی میں نام نہاد پاکستانی جشن آزادی کی منعقدہ تقریب پر ایک دستی بم پھینکا ، دھماکے کے نتیجے میں تقریب منعقد کرنے والے متعدد کارندے زخمی ہوگئے۔


ترجمان نے کہاہے کہ شال شہر میں جگہ جگہ فوجی اہلکار تعینات کرنے کے باوجود نشانہ بننے والے شکست خوردہ دشمن نے پہلے کی طرح اپنے نقصانات کو میڈیا پر چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ 


انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ قابض پاکستانی فوج کی مکمل انخلاء تک ہماری کارروائیاں جاری رہیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post