شال ارباب جویا کی قیادت میں اپنے والد امداد حسین جویا کے قتل اور ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر گذشتہ روز شال پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ،مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قاتلوں کی گرفتاری اور اہل خانہ کو انصاف کی فراہمی کے نعرے درج تھے۔
اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصر اللہ بلوچ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے قیاس افغان، بی ایس او کے نجیب اللہ، پی ایس او کے رفیع اللہ، علی رضا ،کامریڈ غلام محمد، عبدالغنی ، ایاز بلوچ تبریز علی و دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا کہ امداد حسین جویا نوابوں ، وڈیروں، جاگیرداروں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح ثابت قدمی سے اپنے حق کے حصول کے لئے جدوجہد کرتے ہوئے شہید کردیے گئے لیکن ان کے سامنے نہیں جھکے۔
ان کی فکر اور سوچ مظلوم کی آواز اور جاگیرداروں کے خلاف کسانوں کو ان کے حقوق دلانے کے لئے تھی جاگیردار نواب غریب کسانوں کو جبر و ظلم کا نشانہ بناکر انہیں اپنی جائیدادوں سے بے دخل کرنے کے حربے استعمال کررہے ہیں اور وہ اداروں کی سرپرستی میں اپنی مذموم سازشوں میں کامیاب ہورہے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کی گرفتار نہ ہونا حکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے لمحہ فکریہ اور امداد حسین کے خاندان کے ساتھ ظلم و انصافی کے مترادف ہے اگر ملزمان کو 3 دن کے اندر گرفتار نہ کیا گیا تو ہم اپنے احتجاج کے دائرہ کار کو مزید بڑھائیں گے ۔ اور انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
مقررین نے کہاکہ ہماری جدوجہد کا مقصد کسی فرد ، علاقے، قومیت، فرقے کے لئے نہیں بلکہ ہر اس مظلوم کے لئے ہے جو انصاف کی فراہمی کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں انصاف فراہم کرنے والے اداروں نے بھی چپ سادھ رکھی ہے ۔ مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔