ڈیرہ اللہ یار میں غیرت کے نام پر خاتون سمیت تین افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا جبکہ ایک لڑکی شدید زخمی ہوگئیں۔

 


  ڈیرہ اللہ یار پولیس تھانہ  کی حدود نواحی گاوں ممل میں گزشتہ شب کارو کاری کے الزام میں  دو نوجوانوں بہرام اور اسحاق کے ساتھ خاتون گل بانو اور لڑکی سائرہ کو کاری قرار دیکر شاٹ گن سے فائر کئے ، جسکے باعث دو نوں نوجوان اور خاتون موقع پر ھلاک ہوگئے جبکہ ایک لڑکی شدید زخمی ہوگئیں ۔


انہوں نے بتایا کہ اطلاع پر پولیس نے تینوں نعشیں اور زخمی لڑکی کو ڈی ایچ کیو اسپتال ڈیرہ اللہ یار منتقل کیا تو مسلح افراد اسپتال پہنچ گئے اور زخمی لڑکی کو مبینہ طور پر اسپتال میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی ، تاہم اسپتال عملے نے فوری طور پر زخمی لڑکی کو الگ کمرے میں بند کرکے طبی امداد دیکر اسکی جان بچائی اور پولیس تحویل میں مزید علاج معالجہ کے لیے لاڑکانہ ریفر کر دیا۔


ملزمان نے اسپتال کے باہر ہنگامہ آرائی کی پولیس کے پہنچتے ہی فرار ہوگئے تہرے قتل کے الزام میں پولیس نے ایک ملزم جمن کھوسہ کو گرفتار کر لیا تاہم 24 گھنٹے گزر جانے کے باوجود تہرے قتل کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے ۔ 


مقتول نوجوانوں کے چچا حاجی غلام حسین نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس پر سنگین الزام عائد کئے اور کہا کہ گزشتہ شب ڈی ایس پی سرکل ڈیرہ اللہ یار نفری کے ہمراہ جائے وقوع پر موجود تھے۔


انہوں نے کہا ہمارے نوجوانوں کو پکڑ کر تحفظ کی بجائے ملزمان کے حوالے کیا ، جنہوں نے انہیں قتل کر دیا پولیس مقدمہ درج کرنے میں بھی لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ 


 



Post a Comment

Previous Post Next Post