خضدار ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان ضلع خضدار تحصیل وڈھ کے علاقہ کراڑو میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ میں ھلاک ہونے والوں کی شناخت ہوگئی ۔
ڈی آئی جی خضدار کے مطابق مہراللہ محمد حسنی کے قافلے پر حملہ ہوا ہے جس میں ابتک مہراللہ محمد حسنی سمیت 4 افراد ھلاک متعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔ جبکہ گزشتہ 2 گھنٹوں کا فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے ھلاک اور زخمیوں کی تعداد 4 سے زائد ہے ۔
دوسری جانب کرواڑو فائرنگ واقع کے بعد بیلہ کے علاقے میں مرکزی شاہراہ پر مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔
کراچی مرکزی شاہراہ ٹریفک کےلیے معطل ہے ، حکام نے لوگوں کو سفر کرنے سے منع کرکے مسافر گاڑیوں کو واپس کردیا گیا ہے ۔
آپ بھی جانتے ہیں مذکورہ سرکاری ڈیتھ اسکوائڈ سرغنہ مہر اللہ محمد حسنی بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کے سالے تھے جنھوں نے2015 میں اپنے بڑے بھائی دولت خان جوکہ میر علی حیدر محمد حسنی کے دست راست مانے جاتے تھے ،کے کہنے پر ہتھیار پھینک کر پاکستانی فوج کے سامنے سرینڈر کیاتھا اس وقت لشکر بلوچستان کے اہم کمانڈر تھے ، اس سے پہلے بلوچستان لبریشن فرنٹ کا حصہ تھے ۔
مذکورہ سرکاری کارندہ کے دوسرے بھائی خالد محمد حسنی پاکستانی فورسز ہاتھوں 9 / 2010 کے دوران نوکجو مشکے سے جبری لاپتہ ہوگئے تھے جو تاحال لاپتہ ہیں ۔
انکے بڑے بھائی دولت محمد حسنی کو 2017 میں مسلح کاروائی میں ھلاک کیاگیاتھا ۔