بلوچستان ضلع کوہلو کے علاقہ مکینوں و طلباء نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرنٹیئر کور کی جانب سے تعمیر کردہ اسکول میں غیر اخلاقی حرکات پر طلباء کے لواحقین پریشان ہیں۔ کئی بار شکایات پر انتظامیہ ایکشن لینے سے کترا رہی ہے، اسکول میں بچوں کو پڑھانے کے بجائے ہراساں کیا جارہا ہے-
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع کوہلو میں پاکستان ایف سی کے زیر اثر قائم اسکول میں زیر تعلیم بچوں کو جنسی ہراسگی و بد فعلی کے واقعات کا سامنا ہے۔
اسکول میں تعینات غیر مقامی اساتذہ اور وارڈن کی جانب سے کئی بچوں کے ساتھ جنسی ہراسگی کے واقعات پیش آئے ہیں-
کوہلو کے مکین کا کہنا تھا کہ غیر مقامی اساتذہ طلباء سے جسمانی مشقت کرواتے ہیں جبکہ ان واقعات پر شکایت کرنے والے طلباء کو بے دخل کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے-
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسکول میں تعینات وارڈن کئی بار بچوں سے بدفعلی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیاہے ، اور جب کوہلو کے مکینوں نے اسکول انتظامیہ سے شکایت کی ہے تو انتظامیہ نے ایکشن لینے کے بجائے معاملے کو نظرانداز کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ طاقتور اور ایف سی کے زیر اثر ہے جبکہ ضلع انتظامیہ بھی کسی قسم کی کاروائی سے کتراتی ہے-
علاقہ مکین کا کہنا تھا کہ ان واقعات کے بعد شہری پریشان ہیں کئی بار شکایات کئے گئے انتظامیہ شہریوں کے شکایات پر سنجیدہ نہیں علاقہ میں تعلیمی اداروں کی کمی کی باعث مجبوری بچوں کو ایف سی اسکول بھیجا جارہا۔