سیندک: چینی کمپنی کے کیخلاف بلوچ خواتین کا احتجاجاً پیدل مارچ

بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع سونے اور تانبے کی پیداوار والے علاقے سیندک میں کام کرنے والی چینی کمپنی کی جانب سے کورونا ایس او پیز کے نام پر مقامی رہائشیوں کی نقل و حمل پر عائد کڑی پابندیوں، مہینوں قرنطینہ کے نام پر ملازمین کو محصور رکھنے کے خلاف مقامی ملازمین کے لواحقین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے- چینی کمپنی پالیسی کے خلاف احتجاج گذشتہ دنوں خواتین کی جانب سے شروع کی گئی۔ آج خواتین نے دس کلومیٹر تک پیدل مارچ کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ہے جبکہ دوسری جانب مرد ملازمین بھی کمپنی کے اندر احتجاجی دھرنا دیئے ہوئے ہیں- ادھر مقامی صحافی کے مطابق احتجاج کے بعد سیندک پروجیکٹ میں انتظامیہ نے بجلی اور ڈی ایس ایل انٹرنیٹ سروس بندکرنے کے بعد کمپنی میں موبائل نیٹ ورک سروس بھی معطل کرکے ملازمین کا باہری رابطہ منقطع کردیا ہے- مقامی صحافی کے مطابق چینی کمپنی انتظامیہ کے اس عمل سے خدشہ یہ ظاہر کیا جارہاہے کہ پروجیکٹ انتظامیہ ملازمین و خواتین کے احتجاج کو چھپانے کی کوشش کریگی- ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج میں خواتین کے ساتھ بچے بھی شریک ہیں جنہوں نے کورونا کے نام پر مقامی رہائشیوں اور ملازمین کی زندگی اجیرن بنانے والی چینی کمپنی ایم آر ڈی ایل اور پاکستانی آفسیران کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ یاد رہے سیندک میں چینی کمپنی نے کرونا انتظامات کے نام پر علاقے میں دکانیں اور اسکولز بند کیئے ہیں جبکہ پروجیکٹ پر کام کرنے والے مزدوروں کو گھر جانے پر پابندی سمیت دیگر کاروائیاں گذشتہ کئی مہینوں سے جاری ہیں جبکہ مقامی افراد اور پروجیکٹ مزدوروں کے مطابق انتظامیہ ایس او پیز کے نام پر انہیں پابند سلاسل کیا گیا ہے۔ مقامی ملازم کے مطابق سیندک پروجیکٹ پر کام کرنے والے کئی مزدور اپنا استعفیٰ تک جمع کر چکے ہیں جبکہ انتظامیہ کے رویہ میں کسی قسم کی نرمی نہیں آئی ہے- مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے مرد ملازمین کو چھ سے نو ماہ تک گھر آنے کی اجازت نہیں دی جاتی جبکہ مقامی لوگوں کو علاج کی سہولت کے لئے سیندک ہسپتال تک جانے کی اجازت نہیں اور علاقے میں ایس او پیز کے نام پر تمام نقل حرکات پر پابندی عائد کرکے علاقہ کو نو گو ایریا بنایا گیا ہےوکنڈی پاکستان پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ چاغی نے سیندک کے مقامی خواتین کی جانب سے سیندک پروجیکٹ کے جبری کورنٹائن میں بند مزدوروں اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے احتجاج اور لانگ مارچ کی حمایت کرتے ہیں اور سیندک پروجیکٹ کے ملازمین کا قلم چھوڑ و اوزار چھوڑ اسٹرائیک خوش آئند یے سیندک ہروجیکٹ کے مزدور و ملازمین کی بڑی طاقت ہے سیندک کے ملازمین کسی سے بھیک یا صدقہ نہیں مانگ رہے بلکہ بلوچستان کی سرزمین کے اپنے ہی وسائل پر اپنا ذریعہ معاش کمارہے ہیں مگر سیندک پروجیکٹ و ایم سی سی کے پاکستان مینیجمنٹ جو ہمیشہ سے مقامی لوگوں اور بلوچستان کے عوام کے استحصال میں ہمیشہ پیش پیش رہ کر فرنٹ میں کا کردار ادا کرکے میر صادق و میر جعفر کا کردار ادا کررہے ہیں جن کو صرف اپنے مفادات و ٹھیکوں و ٹینڈر میں کمیشن سے غرض ہے سیندک کے خواتین مقامی نوجوانوں و مزدوروں کا نکل کر سامنے آنا استحصالی قوتوں کے لیے منہ توڑ جواب اور طمانچہ ہے پاکستان پیپلز پارٹی سیندک کے مقامی لوگوں مزدوروں کے جہد کی سیاسی اخلاقی جمہوری سیاسی طور پر برملا حمایت کرتی یے اور ہر فورم ہر اُن کا ساتھ دیے کر ہم کے ساتھ باہم ہم آواز رہے گی

Post a Comment

Previous Post Next Post