گوادر (بیورو رپورٹ) حق دو بلوچستان کو کا احتجاجی دھرنے کو بیس دن مکمل۔ گوادر پورٹ سنگار ھاؤسنگ اسکیم۔پاکستان نیوی ھیڈ کوارٹر اور پی سی ھوٹل جانے والی روڈ آمدو رفت کیل? مکمل بند۔ مزید ایک سو سات دن بیٹھ کر پاکستان میں ریکارڈ قاھم کرنے کا فیصلہ۔ لوگوں کا جزبہ و جوش برقرار۔ گوادر کو حق دو تحریک جو کہ حق دو بلوچستان کو تحریک میں تبدیل ھوچکا ہے کا واہی (Y) ناکہ گوادر پورٹ روڈ پر منعقدہ احتجاجی دھرنے کو بیس دن مکمل ھوگ? ہیں۔ احتجاجی کے بیسویں روز کراچی سے آ? ھو? طالبات نے بھی شرکت کی۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ھو? حق دو بلوچستان کو تحریک کے سربراہ مولانا ھدایت الرحمن نے خطاب کرتے ھوے کھاکہ ھمارا آھینی و قانونی دھرنا ایک سو ستاھیس دنوں تک جاری رہ کر پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ دن ھونے والا دھرنا ھوگا جو وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد میں دی? گ? دھرنے کی ریکارڈ تھوڈ دیگی۔ انھوں نے کھاکہ ھمارے بہت ہی چھوٹے و آھینی مطالبات ہیں لیکن حکومت بلوچستان غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے اور ھمارے مطالبات پر عملدارآمد نہیں ھورھا ہے۔ انھوں نے کھاکہ صوباء حکومت مزاکرات کے لی? انکو بھیج رہے ہیں جوکہ بے اختیار ہیں اور انکے کی? جانیوالے اعلانات جھوٹ ثابت ھورہے ہیں اگر حکومت بلوچستان کو ھمارے ساتھ گفت و شنیدکرنا ہے تو وہ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور بات چیت کیل? وزیراعلی بلوچستان۔ چیف سکریٹری بلوچستان اور کور کمانڈر خود آھیں۔ انھوں نے کھاکہ بیس دنوں سے احتجاجی دھرنے میں بیٹھیں ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی اور نہ ہی وہ ھمارے مطالبات پورا کرنے میں سنجیدہ ہیں لیکن ھمارے مطالبات کو پورا نہ کرنے میں بھی ھمارا ہی فاھدہ ہے اور پوری دنیا میں ھمارا احتجاج زیربحث ہے اور ھمارے حکمرانوں کے روی? بھی پوری دنیا کے سامنے آشکار ھوگء ہے۔انھوں نے کھاکہ جب تک ٹرالر سمندر میں موجود ہیں ھمارا احتجاجی دھرنا ختم نہیں ھوگا۔ جبتک بارڈر پر ایف سی کو بیدخل و ٹوکن و ای ٹیگ سسٹم کو ختم نہیں کیا جاتا ھمارا احتجاجی دھرنا ختم نہیں ھوگا۔ جب تک غیرضروری چیک پوسٹیں نہیں ھٹادی? جاتے اور چیک پوسٹوں پر ھمارے بزرگوں۔ نوجوانوں اور ھماری ماں بہنوں کی تزلیل بند نہیں ھوجاتی ھمارا احتجاجی دھرنا ختم نہیں ھوگا اسی طرح ھمارے دیگر مطالبات بھی ہیں کو تسلیم نہیں کیا جاتا ھمارا دھرنا ختم نہیں ھوتا۔ انھون نے کھاکہ آہی جی بلوچستان نے نوٹیفیکشن جاری کیااور کھاکہ اگر کسی کو احتجاج کرنا ہے تو وہ پریس کانفرنس کرکے اپنا مطالبات پیش کریے روڈوں اور سڑکوں پر نہ نکلیں اور ھم ان سے بزور طاقت نمٹینگے۔ انھوں نے کھاکہ ھم آء جی بلوچستان کو بتا دینا چاھتے ہیں کہ اگر انھوں نے طاقت کا استعمال کیا تو ھم انکا عقل ٹھکانے لگاھینگے۔ انھوں نے کھاکہ ھمارے لوگ اب اس ظلم کے نظام سے تنگ آچکے ہیں جسکے سبب وہ متحد ھوکر روڈوں پر نکلیں ہیں اور وہ اس ظلم کے نظام کیخلاف جدوجہد کررہے ہیں۔ انھوں نے کھاکہ غیر قانونی ٹرالنگ نے ماھیگیروں کا جینا محال بنا دیا ہے ان سمندری قزاقوں نے سمندر کو بانجھ کردیا ہے غیر قانونی ٹرالنگ سے سمندر میں مچھلیاں ناپید ھوچکی ہیں اور ھمارے ماھیگیروں کو شکار کیلی? مچھلیاں نہیں مل رہی ہیں کہ وہ اپنے بچوں کی کفالت کرسکیں۔ بارڈر پر ایف سی کے بنا? گ? جعلی میروں کی وجہ سے کاروبار کرنے والے لوگوں کا گھیراو تنگ کیا جارھا ہے۔ بارڈر پر ای ٹیگ اور ٹوکن سسٹم سے لوگ بے زار ھوچکے ہیں اور نان شبینہ کا محتاج ہیں اور اوپر سے ایف سیکے زیادتیوں نے لوگوں کو لاچار بنادیا ہے ھر طرف ظلم و ناانصافی کا بازار گرم ہے۔ سیکیوریٹی کے نام پر بنا? گ? غیر ضروری چیک پوسٹوں نے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہے شہروں کے اندر بھی غیر ضروری چیک پوسٹ بنا? گ? ہیں جو ھمارے لوگوں کا تزلیل کررہے ہیں چیک پوسٹوں پر ھمارے باپردہ عورتوں کو گاڈیوں سے اتارا جاتا ہے جو کہ ظلم و ناانصافی کے آخری درجے ہیں جنھیں کوء بھی باضمیر و غیرت مند بلوچ برداشت نہیں کرسکتا ان تمام ظالموں کیخلاف ھم میدان میں آکر جدوجہد کررہے ہیں۔ انھوں نے کھاکہ اس جدوجہد میں ھم اکیلے نہیں ھیں بلکہ ھماری ماں بہنیں بھی ھمارے شانہ بشانہ ہیں جنھیں ھم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انھوں نے کھاکہ اب ھم ان ظالموں کیخلاف خاموش نہیں بھیٹیں گے ھمارا احتجاجی دھرنا جتنا زیادہ دن چلے گا ھمارا احتجاج بھی سخت ھوگا۔ انھوں نے کھاکہ ان ظالمانہ نظام کے کیخلاف حق دو بلوچستان کو کا ایک عظیم الشان ریلیبروز جمعہ بتاریخ دس دسمبر سہ پہر تین نجے سیرت النبی چوک جاوید کمپلیکس سے نکالی جاھیگی اس ریلی میں مکران سمیت پورے بلوچستان سے ھزاروں لوگ شرکت کرکے ان ظالم قوتوں کیخلاف اپنی یکجہتی کا مظاہرہ کرینگے۔ انھوں نے کھا کہ ھمارے آھینی مطالبات پر اگر عملدرآمد نہیں کیاگیا تو ھمارا احتجاجی دھرنا جاری رھیگا۔ بیسویں روز دھرنے سے سنیئر سیاستدان حسین واڈیلہ۔ زامران کے وسیم سفر۔ راجی بلوچ ھیومن فورم کراچی کے ربیعہ طارق اور شریف میانداد میت دیگر نے بھی خطاب کیا۔