تربت (پریس ریلیز) بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع کیچ کے سابقہ انفارمیشن سیکرٹری اور علاقے کے سیاسی ؤ سماجی شخصیت عبدالمجید دشتی ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ھے کہ تربت میونسپل کارپوریشن کو ماہانہ لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا رہا ہے کئی دکانیں کئی سالوں سے بغیر کوئی وجہ سے بند ہے کئی دکانیں بازار میں اور کئی دکانیں سری کہن بند پڑے ہیں جس سے ایک تو دوکانیں بند ھونے کے وجہ اندر سے گھنڈر اور آکسیجن نہ ۔
ملنے کے وجہ سے پلستر اور چھت کو نقصان اٹھانا پڑا رہا ہ
ھم کیچ کے کاروباری عوام کے طرف سے میئر تربت اور ٹی
ایم او تربت اور ضلعی انتظامیہ کمشنر مکران اور ڈی سی کیچ کے عوام کے طرف سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ تربت میونسپل کارپوریشن کے خالی دوکانوں کو شفاف طریقے سے عام عوام اور کاروباری عوام کو دیا جائے تاکہ تربت کے کاروبار میں اضافہ ھوسکے اور غریبوں کے گھروں کے چولہے جل سکے اس حوالے سے کمشنر مکران کے سربراہی میں کمیٹی بنایا جائے جس میں ڈی سی کیچ میئر تربت ؤ ٹی ایم او تربت ؤ انجمن تاجران تربت آل پارٹیز تربت سول سوسائٹی تربت پریس کلب اور دیگر افراد پر مشتمل کمیٹی بنایا جائے جو دوکانوں کو شفاف طریقے سے عام عوام کو کرائے پر دیا جائے میری تجویز ہے کہ جس کو بھی دوکانیں کرائے پر چاہیے تو ایک ھزار روپے کا ٹینڈر ھونا چاھئے لاکھ ایڈونس اور ھر ماہ کرایہ چھ ھزار سے آٹھ ھزار روپے ھونا چاھئے اور دوکانیں قرعہ اندازی کے ذریعے عوام کو کرائے پر دیا جائے دوکانوں کو کرایہ پر نہ دینے سے ھر مہینے میں لاکھوں روپے کا نقصان ھورھا ھے اور ضلعی انتظامیہ اور میئر تربت کو ایک فائنل فیصلہ کرنا ھوگا بے روزگاروں نوجوانوں کو ایک اچھا روزگار دینا ھوگا اب مزید وقت ضائع کیے بغیر ایک فائنل اور صلح و مشورہ کے بعد ایک حتمی فیصلہ کرنا ھئی ھوگا عوام کو مزید کاروبار اور روزگار سے دور رکھنا ظلم ؤ زیادتی ھوگا ضلعی انتظامیہ اور تربت میونسپل کارپوریشن کو فوری طور پر تمام دوکانیں عوام کو کرائے پر دینا چاہیے اور تربت کے رونقوں کو بحال کرنے ھیں