بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فورسز پر مزید حملے، شاہرہوں پر ناکہ بندی ،6 اہلکار قتل ، اسلحے ضبط

 


کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستانی فورسز کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ مسلح افراد مختلف شاہراہوں پر ناکہ بندی کر رہے ہیںں۔

گوادر، اورماڑہ میں کلمت کے مقام پر دوران چیکنگ 6 افراد شناخت کے بعد ہلاک جبکہ ان کے ہمراہ 3 تین افراد رہا، تعلق پنجاب سے بتایا جاتا ہے۔

خاران مرکزی شاہراہ پر مسلح افراد کی ناکہ بندی، علاقے میں مارٹر دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔

کیچ کے علاقے دشت اور مند میں پاکستانی فورسز کے کیمپوں پر مسلح افراد کے جانب سے حملے کیے گئے۔ اس دوران شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔

اسی طرح نوشکی میں شیخ واصل کے مقام پر کوئٹہ-تفتان مرکزی شاہراہ پر بلوچ سرمچاروں کی ناکہ بندی جاری ہے، جہاں مسلح افراد کے ہتھیار ضبط کر لیے گئے۔

بولان کے مختلف علاقوں میں بھی مسلح افراد کی ناکہ بندی جاری ہے، اس دوران سول کپڑوں میں ملبوس مشتبہ اہلکاروں کو دیکھا گیا، جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر فورسز کے اہلکار ہیں۔

قلات شہر کے قریب مرکزی شاہراہ پر بھی مسلح افراد کی ناکہ بندی اور اسنیپ چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

پسنی میں کوسٹل ہائی وے پر مسلح افراد کو ناکہ بندی کرتے اور گاڑیوں کی تلاشی لیتے دیکھا گیا ہے۔

مستونگ میں مسلح افراد نے شاہراہ کو ٹریکٹر کے ذریعے نقصان پہنچایا، جبکہ فورسز اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

جبکہ بتایا جا رہا ہے کہ گوادر میں کوسٹل ہائی وے پر دوران ناکہ بندی پنجاب کے رہائشی 6 افراد کو مسلح افراد نے ہلاک کردیا ہے۔

اسی طرح سبی میں مرزانی کے مقام پر مسلح افراد نے پولیس چوکی پر قبضہ کر کے تمام اہلکاروں کے ہتھیار ضبط کر لیے۔

دوسری جانب، سبی کے علاقے بختیار آباد میں مسلح افراد نے شاہراہ پر ناکہ بندی کی، جس دوران فورسز اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپ ہوئی۔

اسی طرح سوئی سے پنجاب جانے والی گیس پائپ لائن کو روجان کے علاقے میں دھماکے خیز مواد سے تباہ کردیے گئے۔

یاد رہے کہ تربت شہر کئی گھنٹوں تک مسلح افراد کے کنٹرول میں رہا، جبکہ فورسز پر حملوں کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔

جبکہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز پر حملے، شاہراہوں پر ناکہ بندیاں اور علاقوں کا کنٹرول سنبھالنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

راجن پور: سوئی سے پنجاب جانے والی گیس پائپ لائن روجھان کے مقام پر آئی ای ڈی دھماکے سے تباہ

مستونگ کھڈکوچہ کے مقام پر پاکستانی فورسز اور بلوچ سرمچاروں کے درمیان چالیس منٹ سے زائد جھڑپیں جاری

پاکستانی فورسز نے پیش قدمی کی کوشش کی جس کو حملے میں نشانہ بنایا گیا ۔

قلات شہر کے قریب مرکزی شاہراہ پر سرمچاروں کی ناکہ بندی، اسنیپ چیکنگ جاری۔

واشک ناگ لیویز تھانے پر مسلح افراد کا قبضہ، 6 عدد اسلحہ سمیت ایک گاڑی اور ایک موٹر سائیکل حملہ آوروں نے قبضے میں لے لیا۔

قلات کے علاقے منگچر اور مہلبی میں سرمچاروں کی ناکہ بندی کردی۔

پنجگور: سیدان کراس پر مسلح افراد کی ناکہ بندی اور چیکنگ جاری۔


راجن پور: سوئی سے پنجاب جانے والی گیس پائپ لائن روجھان کے مقام پر آئی ای ڈی دھماکے سے تباہ، دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی  ۔

گوادر: ایئرپورٹ روڈ پر گریڈ میں قائم پاکستانی فورسز کی چوکی پر مسلح افراد نے  حملہ کردیا،

پنجگور: سی پیک روٹ پر سرادوک کے مقام پر مسلح افراد کی تین گھنٹوں سے ناکہ بندی جاری۔



مستونگ چوتو کے مقام پر روڈ ناکہ بندی کے دوران فائرنگ سے سابق ایس ایچ او سٹی تھانہ مستونگ و سی ٹی ڈی اہلکار اے ایس آئی جاوید لہڑی ہلاک جبکہ ایک سی ٹی ڈی اہلکار حبیب زخمی ہوگیا - 

گوادر میں پانچ مسافر قتل، ایک زخمی 

 ایک گاڑی نذر آتش،

 تربت میں دھماکے میں 5 افراد زخمی،

 گوادر پورٹ سے افغانستان کھاد لے جانے والی تین گاڑیاں نذر آتش۔

کیچ کے علاقے گورکوپ میں سوردے کے مقام پر قائم پاکستانی فورسز کے کیمپ پر حملہ پر حملہ کردیا۔ 

Post a Comment

Previous Post Next Post