ریاست واحد کمبر کو اغوا تو کرسکتی ہے لیکن انکا نظریہ ہماری شکل میں زندہ رہے گا۔شاری کمبر

 


کیچ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) جبری لاپتہ استاد کمبر بلوچ کی بیٹی شاری کمبر جاری بیان میں کہاہے کہ
‏والد کی محبت دنیا کی سب سے بے لوث اور مظبوط محبتوں میں سے ایک ہے  جس سے ریاست نے ہمیں محروم کردیا ہے ۔ میرے  بوڑھے والد  کو ریاست نے بلوچستان چھوڑنے پر مجبور کیا کیونکہ جب وہ جیل سے رہا ہوے تو انکو بہت تنگ کیا گیا ۔ میرے والد ایران میں زیر علاج تھے جہاں سے انکو زبردستی پاکستانی ریاستی اداروں نے اغواہ کیا ہے۔

انھوں نے کہاہے کہ  یہ ریاست پاکستان جانتی ہے کہ واحد کمبر کون ہے؟  اور بلوچ قومی تحریک میں انکا کیا مقام رہا ہے ۔ ریاست واحد کمبر کو اغوا تو کرسکتی ہے  لیکن انکا نظریہ ہماری شکل میں زندہ رہے گا ۔بلوچ قوم واحد کمبر کے نظریے پر عمل کرکے اس ظلم و جبر سے  اپنی جان چھڑائے ۔

شاری نے کہاہے کہ میرے والد ہمیشہ ہمیں کہتے تھے کہ انسان ہمیشہ  ایسا کام کرے جس سے مشترکہ فائدہ ہو ۔ انکا مقصد قومی مفاد کی بات کرنا تھا ۔ والد کے نزدیک قوم سے بڑہ کر کچھ نہیں تھا اور اب شاید مہلب اور شاری کے لیے بھی قوم سے بڑہ کر کچھ نہیں ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post