کوہلو (مانیٹرنگ ڈیسک) ایس بی کے (SBK) بھرتیوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس کے خلاف متاثرہ امیدواروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، متاثرین کے مطابق حالیہ بھرتیوں میں 2019 کی پالیسی کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی اور من پسند امیدواروں کو نوازا گیا۔
انھوں نے کہاکہ سرکاری اشتہار کے مطابق 144 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا جانا تھا، لیکن 152 افراد کو بھرتی کر لیا گیا، جو کہ پالیسی کے برخلاف ہے۔ مزید برآں، کئی اعتراضات زیر التوا ہونے کے باوجود جلد بازی میں مخصوص افراد کو بھرتی کر لیا گیا، جو کہ سراسر زیادتی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران متاثرین نے انکشاف کیا کہ ڈی آر سی کمیٹی کے چیئرمین کی نگرانی میں بڑے پیمانے پر اقربا پروری اور دھاندلی کی گئی۔ خاص طور پر یونین کونسل نساؤ، اوریانی اور سفید میں ایسے افراد کو بھرتی کیا گیا جو میرٹ لسٹ میں شامل ہی نہیں تھے، بلکہ فیل ہو چکے تھے، متاثرین نے یہ سنگین الزام بھی عائد کیا کہ ڈسٹرکٹ لیول پر معذور افراد کے کوٹے میں بھی جعل سازی کی گئی اور صحت مند افراد کو معذور ظاہر کر کے بھرتی کر لیا گیا، حالانکہ ان کے پاس ڈرائیونگ لائسنس موجود ہیں، جو ان کی جسمانی صحت کا واضح ثبوت ہے، ڈپٹی کمشنر لاعلم، لسٹیں کہاں سے آئیں؟
انھوں نے کہاکہ جب ڈپٹی کمشنر کوہلو سے اس بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ یہ ایک حیران کن امر ہے کہ بھرتیوں کی لسٹیں کہاں سے آئیں اور کن بنیادوں پر تیار کی گئیں کہ حتیٰ کہ ڈی آر سی کمیٹی کے چیئرمین اور ڈپٹی کمشنر بھی اس سے بے خبر ہیں؟
متاثرین نے کہاکہ ہم اعلیٰ حکام ، چیف سیکرٹری بلوچستان، سیکریٹری ایجوکیشن، ڈائریکٹر ایجوکیشن اور کمشنر سبی ڈویژن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھرتیوں کی مکمل تحقیقات کرائی جائے، کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور متاثرہ امیدواروں کو انصاف فراہم کیا جائے۔
انھوں نے کہاکہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ احتجاج کا دائرہ وسیع کر کے قانونی چارہ جوئی پر مجبور ہو جائیں گے۔