داعش کے خلاف کردوں کی فتح کی دسویں سالگرہ پر جرمنی میں مظاہرہ ، بی این ایم کے نمائندے کی شرکت

 


جرمنی ( پریس ریلیز )بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم ) جرمنی کی جوائنٹ سیکریٹری شلی بلوچ نے  جرمنی میں  آپرن پلاٹز ، ھنوفر   ’’  کوبانی میں داعش کے خلاف کردوں کی فتح کی دسویں سالگرہ ‘‘ کے موقع پر ہوئے مظاہرے میں  پارٹی کی نمائندہ کے طور پر شرکت کی اور کردوں کی جدوجہد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ 

انھوں نے اس موقع پر کرد مظاہرین سے خطاب کر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ اور کرد ایک جیسی  صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں، دونوں  اقوام کو دہائیوں سے ریاستی پشت پناہی میں ہونے والے مظالم، محکومی اور جبر کا  سامنا  ہے۔

شلی نے کہا کہ کسی بھی قوم کی انقلابی ترقی میں خواتین کا کردار کلیدی ہوتا ہے۔ یہ خوش قسمتی ہے کہ کرد اور بلوچ دونوں میں بہادر، سیاسی شعور رکھنے والی خودمختار خواتین کی قوت موجود ہے۔

انھوں نے انسانی حقوق کے معتبر اداروں کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے  کہاکہ ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بلوچ خواتین  کی جبری گمشدگیوں کے کیسز کو دستاویزی شکل دی ہے، جنھیں آزادی کی جدوجہد میں شامل مردوں کو سزا دینے کے لیے نشانہ بنایا گیا۔ یہ جبری گمشدگیاں بین الاقوامی قوانین، بشمول بین الاقوامی عہد نامہ برائے شہری و سیاسی حقوق (ICCPR) کی خلاف ورزی ہیں۔ بلوچ حقوق کی وکالت کرنے والی خواتین کارکنان اور صحافی اکثر دھمکیوں، ہراسانی، اور بعض اوقات جلاوطنی کا سامنا کرتی ہیں۔ جیسا کہ کینیڈا میں شہید بانک کریمہ کو جلا وطنی کا سامنا کرنا پڑا ۔

شلی بلوچ نے کہاکہ بلوچ خواتین کی جدوجہد میں اہمیت ان کی ہمت اور انصاف کے لیے وابستگی کی علامت ہے، حالانکہ انھیں سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ پھر بھی وہ بلوچ  ثقافت کے محافظ، اور مزاحمت کی آواز کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post