گوادر سی ٹی ڈی نے جعلی مقابلہ میں جبری لاپتہ اور زیر حراست نوجوان کو قتل کر دیا

 


گوادر ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر  میں بدنام زمانہ کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی نے جعلی مقابلہ میں جبری لاپتہ بعد ازاں  منظر عام پر آنے والے  اور زیر حراست نوجوان بشیر احمد  کو  تشدد  کا نشانہ بناکر نعش پھینک دی ۔ 

بتایا جارہاہے کہ رواں سال جبری گمشدگی اور بعد کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے گرفتار ظاہر کئے جانے والے نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد کرلی گئی ہے جس کی شناخت گوادر کے رہائشی شبیر احمد ولد عبدالغنی کے نام سے ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق 22 نومبر 2024 کو بشیر احمد ولد عبدالغنی کی نعش بلوچستان کے علاقے آواران میں ملی۔ بشیر احمد کو مئی 2024 میں گوادر سے پاکستانی فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا تھا، جہاں بعد ازاں سی ٹی ڈی اور اس وقت کے بلوچستان ، وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے شال میں پریس کانفرنس کے دوران انکی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے ان پر بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے تعلق کا الزام عائد کیا  تھا۔

آپ کو علم ہے گذشتہ روز پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے 22 نومبر کو آواران، کیچ اور ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں میں آپریشنز اور جھڑپوں کے دوران چار افراد کے مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔


Post a Comment

Previous Post Next Post