کوئٹہ سے اغوا ہونے والے بچے کے عدم بازیابی کیخلاف 25 نومبر کو تمام شاہرائیں بند رہیں گے ،10 دن میں 10 بچے اغوا ، پیپر منسوخ

 


کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان کے دارالحکومت شال اسکول وین سے اغوا ہونے والےمغوی مصور کاکڑ کی عدم بازیابی کے خلاف بلوچستا ن بھر میں 25 نومبر کو تمام شاہرائیں بند رہیں گے ۔

دھرنا کمیٹی نے کہا ہے کہ مغوی مصور کاکڑ کی عدم بازیابی کے خلاف کل پیر کو پورے بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال ہوگا تمام ٹرانسپورٹرز حضرات اپنے بسوں ، ٹرکوں اور چھوٹے بڑے گاڑیوں کو نہ نکالے مسافر حضرات بھی سفر کرنے سے گریز کریں اگر مصور کاکڑ بازیاب نہ ہوا تو 26 نومبر سے بلیلی کے مقام پر مرکزی شاہراہیں بلاک کریں گے۔

دوسری جانب  بلوچستان کے کھٹ پتلی  وزیر تعلیم نے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں کل 25 نومبر کو  تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے ، محکمہ تعلیم نے کل ہونے والے پیپر بھی منسوخ کر دی ہے  ۔

آپ کو معلوم ہے اغوا ہونے والے بچے کے بازیابی کیلے دھرنا پچھلے دس دنوں سے بلوچستان اسمبلی کے سامنے جاری ہے ۔ 

آپ کھٹ پتلی بلوچستان حکومت کی نا اہلی کا اندازہ اس سے لگا سکتے ہیں کہ دس دن کے دوران بلوچستان کے دارالحکومت شال سمیت پشین اور چمن سے ابتک 10 بچے اغوا ہوچکے ہیں ۔



بچوں کا اغوا  سرکاری پالے ہوئے جرائم پیشہ افراد کیلے ایک کاروبار بن گیا ہے ،جس طرح پاکستانی فورسز خفیہ ادارے اکثر عام شہریوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ اس لیے بناتے ہیں کہ ان سے  بھاری تاوان کی رقم لے سکیں ۔ 



 

Post a Comment

Previous Post Next Post