بی این ایم کیچ گوادر ھنکین شہید انور ایڈوکیٹ کے نام سے تشکیل۔ ڈاکٹرنسیم کی صدارت میں اجلاس کا فیصلہ



تربت : بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم) کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ  کی صدارت میں ایک اجلاس ہو ا جس میں بی این ایم کے کیچ گوادر کے اراکین پرمشتمل   ’ شہید انور ایڈوکیٹ ھنکین کیچ گوادر ‘ کے نام سے ھنکین تشکیل دے کر پانچ رکنی آرگنائزنگ باڈی قائم کی گئی۔ 


اجلاس کے مہمان خاص بی این ایم کے سیکریٹری سماجی بہبود محمد اقبال بلوچ تھے۔ 


اجلاس میں بی این ایم کے سینئروائس چیئرمین ڈاکٹر جلال بلوچ نے ممبران کی ذمہ داری اور سیکریٹری ثقافت واطلاعات قاضی داد محمد ریحان  نے سیشن کے بعد بی این ایم کی پیشرفت سے اراکین کو آگاہ کیا۔ جبکہ بی این ایم کے سینئر ممبر محمد انور بلوچ نے آرگنائزنگ کمیٹی کے لیے اراکین کے نام پیش کیے اور شہید انور ایڈوکیٹ کے نام سے ھنکین کو منسوب کرتے ہوئے ان کی زندگی پر روشنی ڈالی۔ 


ان کی طرف سے پیش کردہ آرگنائزنگ باڈی کے ممبران اور ھنکین کے لیے تجویز کردہ نام کو اکثریتی رائے سے منظور کیا گیا۔


اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی این ایم کے چیئرمین نے اراکین کو نئے ادارے کے قیام پر مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بی این ایم کا نیا ھنکین پارٹی کی پیشرفت میں اہم کردار ادا کرے گا۔


انھوں نے کہا پارٹی کے تمام ادارے باہم مربوط ہوکر پارٹی مقصد کی کامیابی کے لیے کام کریں اور اپنے ہم فکر ساتھیوں کو تلاش کرکے انھیں بی این ایم سے جوڑیں۔ہمیں اپنے کوششوں کو مفید اور موثر بنانے کے لیے اپنی حکمت عملیوں اور طریقہ ہائے کار پر غور کرنا چاہیے۔ضروری نہیں کہ اس سفر میں ہم ہی منزل پر پہنچیں یا ہمیشہ ذمہ داریوں پر موجود ہوں اس لیے ہمیں ادارہ سازی کے ذریعے پارٹی کو مستحکم بنانا ہوگا۔ ہمیں اپنے حصے کا کام ایمانداری سے کرنا چاہیے تاکہ ہمارے بعد آنے والے کیڈرز کو آسانی ہو۔


انھوں نے کہا ہمیں جائزہ لینا چاہیے کہ کیا ہم گذشتہ دس سالوں میں جمود کا شکار ہوئے یا ہمارے کام میں پیشرفت ہوئی اگر ہم نے پیشرفت نہیں کی ہے  تو یقینا یہ ہماری کمزوری ہے تاہم انھوں نے بی این ایم کے مختلف اداروں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ 


انھوں نے کہا بی این ایم کے سیشن کے بعد آئین میں کئی نئے ادارے تشکیل دیئے گئے۔ ہم سمجھ رہے تھے شاید ہم بیک وقت ان اداروں کو فعال نہ کرسکیں اگر ہم اپنے دورانیہ میں محض ایک ادارہ بھی فعال کرنے میں کامیاب ہوئے تو یہ ہمارے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی لیکن ہم ایک سے زائد نئے اداروں کو فعال بنانے میں کامیاب ہوئے جو ایک اچھی پیشرفت ہے۔ ان اداروں کو مل کر ترقی اور استحکام کی طرف لے جانا تمام کارکنان کی ذمہ داری ہے۔


اس موقع پر بی این ایم کے سینئر ممبر محمد انور بلوچ نے شہید انور ایڈوکیٹ کی زندگی پر مختصر روشنی ڈالی۔ 


انھوں نے کہا واجہ انور ایڈوکیٹ کا آبائی علاقہ ماشکیل تھا۔ زمانہ طالب علمی سے ہی سیاست سے منسلک رہے۔ اسی کی دہائی میں  افغانستان اور وہاں سے سویت یونین چلے گئے جہاں سے آپ نے بی اے ایل ایل بی(قانون) کی ڈگری  حاصل کی اور بی ایس او ( سھب ) سے وابستہ رہے۔ جب سویت یونین زوال پذیر ہوا ، افغانستان میں مجاہدین کی حکومت قائم ہوئی اور بلوچوں کو افغانستان سے نکلنا پڑا تو انور ایڈوکیٹ بھی دیگر ںلوچوں کے ساتھ وطن واپس آئے۔ یہاں آپ نے ضلع چاغی (دالبندین) میں وکالت شروع کی۔ 


محمد انور کے مطابق بلوچستان واپسی کے بعد بھی آپ نے اپنے  سیاسی دوستوں سے تعلق برقرار رکھا۔ نظریاتی اور فکری ہم آہنگی کی وجہ سے آپ کا  شہید غلام محمد بلوچ سے گہرا تعلق قائم ہوا۔ اسی لیے جب واجہ غلام محمد بلوچ نے ڈاکٹر مالک اور ڈاکٹر عبدالحئی  کی نیشنل پارٹی کے ساتھ جانے کے بجائے بلوچستان نیشنل مومنٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا  تو واجہ  انور ایڈوکیٹ بلوچ بھی آپ کے ساتھ شامل ہوئے۔ 2004ء کے کونسل سیشن میں واجہ انور ایڈوکیٹ ڈپٹی سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔


’’ جب 2006 کو  شہید اکبرخان بگٹی کو پاکستانی فوج نے شہید کیا اور اس کے ردعمل میں پورے بلوچستان میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا  تو آپ  دالبندین میں احتجاج میں پیش پیش تھے۔ بی این ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل  ہونے کے وجہ سے  پاکستانی سرکار نے انور ایڈووکیٹ کے خلاف متعدد جھوٹے الزامات لگا کر آپ  کے وارنٹ گرفتاری جاری کی۔ آپ نے  کچھ عرصہ ان جھوٹے الزامات کا مقابلہ کیا لیکن جب آپ  پر زمین تنگ کردی گئی تو آپ نے روپوش ہوکر  تحریک کے لیے اپنے خدمات جاری رکھیں۔‘‘


محمد انور کے مطابق ، 2010 کو آپ  اپنے گھر جا رہے تھے  کہ راستے میں دل کا دورہ پڑھنے سے فوت کر گئے۔آپ کو کسی راہگیر نے ہسپتال پہنچایا۔کافی عرصے روپوش ہونے کی وجہ سے آپ کی شناخت مشکل تھی ، آپ کی لاش نامعلوم شخص کے طور پر شناخت کے لیے ہسپتال میں رکھی گئی بعد ازاں ایک دوست نے آپ کو پہچان لیا اور آپ کی لاش آپ کے آبائی علاقے ’ ماشکیل ‘ میں لے جاکر دفنائی گئی۔


گوکہ آپ کی موت دل کا دورہ پڑھنےسے ہوئی لیکن بلوچ نیشنل موومنٹ نے آپ کی طویل جدوجہد اور جہد آزادی کی راہ میں وفات کی وجہ سے آپ کو شہید قرار دیا۔


’’ آپ کے خدمات کے اعتراف میں بی این ایم کی طرف سے کیچ گوادر ھنکین کو شہید انور ایڈوکیٹ کے نام سے منسوب کیا گیا ہے جو ہمیں آپ کی قربانی اور نظریاتی وابستگی کی یاد دلاتاہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post