بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے برمش دن کی مناسبت سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ برمش دن بلوچ مزاحمت کی حالیہ تاریخ کا نیا باب ہے، یہ دن اُس بہادر ماں بی بی ملک نازسے منسوب ہے جس نے ریاستی درندوں کے سامنے مزاحمت میں اپنی لہو بہاکربلوچ سماج میں پاکستانی ریاستی سفاکی وحیوانیت سے قائم خوف کی فضا کو مزاحمت ،حرکت اورانکار کی نور سے تبدیل کردیا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ یہ دن منانے کا مقصد ان نونہال بچوں ،بہادرماؤں اورمزاحمت کے علمبرداربلوچ بچیوں کو خراج پیش کرناہے جنہوں نے بلوچ بقا،قومی حمیت اورقومی آزادی کے لیے مزاحمت میں اپنا سر دان کیا،مقابلہ کی اورامر ہوئے ،یہ دن ہمیں یاد دلاتاہے کہ پاکستانی سفاکیت کا سامنا صرف بالغ افراد نہیں کررہے ہیں بلکہ معصوم بچے ،خواتین اورنہتے لوگ بھی لپیٹ میں آرہے ہیں ،بلوچ تاریخ ہمیشہ سے ملک ناز پیدا کرتا آیاہے اورآئندہ بلوچ ایسی بہادرایسی جنم دیتارہے گاکیونکہ بلوچ سماج بانجھ نہیں بانجھ سماج وہ ہوتے ہیں جن میں حرکت نہیں ہوتی ،جن میں مزاحمت نہیں ہوتی ،جن میں آزادی کی تڑپ اور ولولہ نہیں ہوتی لیکن بلوچ سماج مزاحمت ،انکار اورشعوری جرات سے بہرہ ورہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ یہ دن منانے کا دوسرا مقصد پاکستان نے جس طرح بلوچ سماج میں خوف کی فضاء قائم کرنے اور نوجوانوں کو بیگانگی اور خود غرضی کا شکار بنانے کے لیے چوروں، ڈکیتیوں، منشیات فروشوں اور مزہبی انتہا پسندوں کو منظم کرکے ڈیتھ اسکواڈ کی شکل دے دی ہے اور آج بلوچستان میں پاکستانی عسکری اداروں کی سربراہی میں چلنے والا موت کا کاروبار جاری و ساری ہے لیکن یہیں سے ملک ناز اٹھتے ہیں مزاحمت کرتے ہیں اور سماج میں مزاحمت کے لیے نئی توانائی بھرتے ہیں ۔
ترجمان نے آخر میں کہاہے کہ ملک ناز کی مزاحمت بلوچ قومی تاریخ کاایک تابناک باب ہے ،یہ دن ہمیں منزل تک یاددلاتاہے کہ مزاحمت ہی بقا ہے اورمزاحمت ہی سے بلوچ ایک باوقار مستقبل اورقوموں کی فہرست میں برابری کامقام پاسکتی ہے ۔