خاران: ڈی سی کا گن مین ایف سی اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ، لیویز اہلکاروں کی جانب سے تشویش کا اظہار



خاران میں ایف سی اور خفیہ اداروں نے ڈی سی خاران کے گن مین کو تشدد کے بعد اغواء کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق لیویز اہلکار اسلم شاہ ولد سید چراغ شاہ آج صبح موٹر سائیکل پر ہسپتال روڈ سے گزر رہے تھے، راستے میں انہیں ایف سی اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے روک کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد میں سر پر چادر ڈال کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

اس حوالے سے ہماری ٹیم نے لیویز میں موجود خاص ذرائع سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی۔ لیویز اہلکاروں کے مطابق اسلم شاہ ایک لیویز اہلکار ہے جوکہ ڈی سی خاران کے گن مین کی ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔ ان کا گھر خاران کبدانی محلہ میں واقع ہے اور وہ ایک ملنگ طبعیت اور سادہ مزاج شخص ہے۔ 

 اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انکشاف کیا کہ اسلم سیکریٹریٹ روڈ پر ڈی سی کے پاس ڈیوٹی کرتا ہے جبکہ انہیں ڈی سی آفس کے بجائے ہسپتال روڈ سے اغواء کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ان کی اغواء میں ڈی سی خاران برائے راست ملوث ہے۔

لیویز اہلکاروں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسلم شاہ بحیثیت ایک لیویز اہلکار کے اوپر کوئی مسئلہ یا بات تھا تو اس سے محکمے کے اندر قانونی طور پر پوچھ گچھ کی جاتی یا سزا دلوایا جاتا۔ اس طرح روڈ  سے کسی لیویز یا پولیس اہلکار کو اغواء کرنا ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ اور ہمارے اپنے ضلعی انتظامیہ کے افسران بلخصوص اس معاملے میں ڈی سی خاران اگر فوج کے ساتھ مل کر ہمارے ساتھ اس طرح کا سلوک کریں گے تو پھر ہم کہاں جائیں گے کس سے انصاف مانگیں گے۔

یاد رہے کہ یہ کوئی نیا واقع نہیں ہے۔ خاران میں لوکل لیویز یا پولیس اہلکاروں کے ساتھ ایف سی اور خفیہ اداروں کا رویہ ہمیشہ سے انتہائی ناروا رہا ہے۔ متعدد مرتبہ ان کے درمیان گالم گلوچ ہوا ہے بلخصوص ایف سی یا خفیہ ادارے لوکل اہلکاروں کو گالی دیتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ کہیں مرتبہ جب کبھی ایف سی یا خفیہ اداروں کے اوپر کوئی حملہ ہوتا ہے تو اس کے بعد وہ اپنا غصہ آس پاس کے پولیس و لیویز اہلکار کو گالی دے کر یا تپڑ رسید کر نکالتے ہیں۔

لیویز اہلکاروں نے بتایا کہ ایف سی اور خفیہ ادارے ہمیشہ کسی تقریب یا پروگرام میں لیویز یا پولیس اہلکاروں کو ڈال بنانے کیلئے صرف اس مخصوص وقت میں ان کے ساتھ رویہ نرم رکھتے ہیں۔ جبکہ عام دنوں یا پھر کسی حملے کے بعد انہی اہلکاروں پر تشدد کرتے ہیں۔

خاران میں ایف سی و خفیہ ادارے لوکل پولیس و لیویز کو پریشرائز کرتے ہیں کہ وہ چوروں ڈاکوؤں یا سماجی برائی میں ملوث عناصر کے بجائے ازادی پسند سرمچاروں کے خلاف کاروائی کریں۔ ان کا پس پردہ مقصد یہ ہے کہ آزادی پسند تنظیموں کو لوکل فورسز کے ساتھ دست و گریباں کیا جائے۔ اسی تناظر میں ریاستی ادارے ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ پولیس و لیویز میں اصل ملازموں یا افسروں کو ہٹا کر اپنے من پسند لوگ بلخصوص افسران لائے جائیں تاکہ انہیں استعمال کیا جائے۔

لیویز اہلکاروں کے مطابق اسلم شاہ کے اغواء میں ڈی سی خاران اور ضلعی پولیس افسر شامل ہیں جوکہ پورے خاران کے پولیس و لیویز اہلکاروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post