خضدار(یو این اے )نیشنل پارٹی/بی این پی خضدار کی جانب سے چار جماعتی اتحاد کے مرکزی کال پر خضدار میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔۔احتجاجی ریلی آزادی چوک سے ہوتی ہوئی پریس کلب پر آکر ختم ہوئی احتجاجی مظاہرے میں شریک مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں حالیہ الیکشن میں بدترین دھاندلی کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے الیکشن کمیشن کے خلاف سخت نعرہ بازی کی احتجاجی مظاہرہ پریس کلب کے سامنے آکر جلسہ کی شکل اختیار کی احتجاجی جلسہ کے اسیٹج کی ذمہ داری نادر بلوچ نے چلائی علی احمد شاہوانی نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی ۔
مظاہرہ سے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ایڈوکیٹ عبدالحمید بلوچ بی این پی کے رہنما ایڈوکیٹ غلام نبی مینگل بی این پی خضدارکے صدر سفر خان مینگل عبد الوہاب غلامانی رئیس بشیر گزگی ارباب عبدالرحمان بزگر علی احمد شاہوانی خطاب کرتے ہوئیں کہا کہ حالیہ الیکشن میں جس طرح عوامی مینڈیٹ پر شپ خون مار گیا ہے۔ اس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی غیر جمہوری قوتوںنے اپنے لاڈلوں کو عوام پر مسلط کرکے پورے ملک کے لیے دنیا بھر میں جگ ہنسائی کا ذریعہ بنے ہیں۔
مظاہرین نے خطاب کرتے ہوئےکہادھاندلی زدہ الیکشن کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ملوث عناصرکے خلاف کاروائی عمل میں لاکر حقیقی اور جیتی ہوئی نمائندوں کی نوٹیفیکیشن جاری کریں بصورت دیگر بلوچستان میں نظریاتی جماعتیں اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کرینگے اور اس پاداش میں جو حالات بنے گے اس کے ذمہ دار یہی عناصرہونگے جنہوں نے عوامی نمائندوں کے مینڈٹ پر شب خون مارکر پیراشوٹرز کو مسلط کیا۔
مقریرین نے مظاہرہ سے مزید خطاب کرتے ہوئےکہا کہ تربت خضدار کوئٹہ سمیت ملک بھر میں صوبائی و قومی اسمبلی کی سیٹیں کوڑیوں کے داموں بکیں جن پر سیاسی رہنماوں کے بجائے اسمگلر جاگیردار اور نام نہاد لاڈلے مسلط کیے گئے۔ فارم 45 کے رزلٹ کو تبدیل کرکے من پسند امیدواروں کو جتوایا گیا، اس غیر جمہوری، غیر سیاسی عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، احتجاجی مظاہرے سے نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی خضدار کے رہنما کارکنان کثیر تعداد میں شریک تھے۔
بلوچستان میں انتخابی نتائج کی تبدیلی اور تاخیر کیخلاف چار جماعتی اتحاد کی جانب سے بلوچستان بھر میں احتجاج جاری ہے۔
چمن ، کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر شاہراہیں ٹریفک کیلئے بحال کی گئی جبکہ گہرام بگٹی کی طرف سے کوئٹہ ، جیکب آباد مرکزی شاہراہ ربی کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے ۔
دوسری جانب کوئٹہ، مکران، چمن سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔
نیشنل پارٹی کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ قوم پرستوں کو پارلیمنٹ سے باہر رکھ کر وفاق کی جڑیں کمزور کی جارہی ہیں۔
تربت میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر نیشنل پارٹی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن بوگس ووٹ نکال کر نیشنل پارٹی کی جیتی ہوئی سیٹیں واپس کرے۔
انہوں نے کہا کہ قوم پرستوں کوپارلیمنٹ سے باہر رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس طرح کےاالیکشن کروا کے وفاق کی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں، الیکشن کمائی کا ذریعہ بن جائیں تو جمہوریت اور وفاق مضبوط نہیں ہوں گے۔
دریں اثنا بلوچستان نیشنل پارٹی قلات کے زیر اہتمام پارٹی کے مرکزی کال پر الیکشن 2024 میں دھاندلی کے خلاف آر او/ڈی سی آفس قلات کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے سے بی این پی کے ٹکٹ ہولڈر قادر بخش مینگل، بی این پی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری احمد نواز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این اے 261 اور PB 36 پر جو الیکشن میں مبینہ دھاندلی ہوئی اس پر پہلے بھی بہت احتجاج کیا جب تک 7 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن نہیں ہوں گے تب تک ہمارا یہ پر امن احتجاج جاری رہے گا ۔ سردار اختر مینگل کے مینڈیٹ کو کسی صورت چوری کرنے نہیں دیں گے لگتا ہے کہ اس بار الیکشن نہیں سلیکشن ہوا ہے۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے کارکن تیار رہیں جب تک قلات کے 7 پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ نہیں ہوگی خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہم عوام کہ مینڈیٹ کو اس طرح کبھی چوری نہیں ہونے دیں گے چاہے اس کے لئے ہمیں جس حد تک احتجاج کے لئے جانا پڑے