کوہلو فورسزہاتھوں 2 افراد جبری لاپتہ،مستونگ ،تربت مشکے سے 4 فراد بازیاب

 


بلوچستان کے علاقے کوہلو اور کاہان سے دو افراد کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پاکستانی فورسز نے کوہلو شہر سے طارق ولد میر حسین لانگھائی اور فضل چیل چیک پوسٹ کاہان سے عبداللہ شاہ ولد محراب مری کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق طارق پیشے کے لحاظ سے درزی ہے، جس کو فورسز نے گذشتہ روز حراست میں لیکر  لاپتہ کردیا  ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق  طارق کے بھائی دلوش کو فورسز نے سات سال قبل سبی جاتے ہوئے حراست میں لیا تھا جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں اب فورسز نے ایک اور بھائی کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے۔

دوسری جانب ،مشکے ،مستونگ اور تربت سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ تین افراد بازیاب ہوکر گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 فروری 2024 کو  ضلع مستونگ سے پاکستانی فورسز ہاتھوں جبری لاپتہ  نوجوان ۔


عامر عالیزئی بازیاب ہوکر گذشتہ رات گھر پہنچ گیا ہے

تربت سے  پاکستانی فورسز نے عابد وشدل نامی نوجوان کو آپسر سے 21 مارچ 2023 کو جبری لاپتہ کیا گیا تھا، وہ بھی بازیاب ہواہے ۔ جسکی جبری گمشدگی کے خلاف لواحقین نے احتجاجی دھرنا بھی دیا تھا ۔

علاوہ ازیں  ضلع  آواران کی تحصیل مشکے کے علاقے کھندڑی سے 7 نومبر 2023 کو  قابض فورسز  ہاتھوں تین افراد گزین ولد حاجی ، محمد امین ولد درمحمد  اور حاصل خان ولد نوردین کو گھر پر چھاپہ مار کر تشدد بعد حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا گیا تھا ،ان میں سے محمد امین گذشتہ دن بازیاب ہوا ہے۔ تاہم انکے ساتھ لاپتہ ہونے ولے  دو افراد تا حال لاپتہ ہیں۔ 


دریں اثناء  مشکے کے رہائشی نزیر  ولد قادر بخش نامی نوجوان جو  30 جنوری 2024  کو  مھیم ولد  نورالدین نامی شخص کے ساتھ  عرب امارات  فورسز ہاتھوں لاپتہ ہواتھا جنھیں بعد ازاں انھوں نے 4 فروری 2024 کو پاکستان کے حوالے کیا تھا بازیاب ہوا ہے تاہم مھیم تاحال لاپتہ ہے ۔


Post a Comment

Previous Post Next Post