تونسہ شریف بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گذشتہ ماہ ہونے والےتربت تا اسلام آباد لانگ
مارچ کے تونسہ آمد پر مظاہرے اور استقبال کرنے والوں پر ایف آئی آر کیا گیا تھا ،میں سے دو افراد کو ایف آئی آر کی عبوری ضمانتیں بھی ہوچکی ہیں کو پولیس حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے ۔
علاقائی ذرائع کے مطابق اسلم بزدار اور رسول بخش بزدار کو آج صبح پنجاب پولیس نے گھر سے گرفتار کر کے اپنے ہمراہ لے گئے۔ یہ گرفتاری ایسے وقت میں کی گئی جب بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سلسلہ وار احتجاجوں کے تحت آج تونسہ میں احتجاجی ریلی و مظاہرہ منعقد ہونے والا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ریاست ایف آئی آر اور گرفتاریوں سے تونسہ میں ہونے والے آج کے احتجاج کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے مگر ظلم کے خلاف اٹھنے والی اس جہد اور آواز کو گرفتاریوں کے ذریعے خاموش نہیں کروایا جاسکتا۔
بی وائے سی کے مطابق پنجاب پولیس کی طرف سے تونسہ میں سیاسی کارکنان کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور گھروں میں چھاپے مارے جارہے ہیں جبکہ فون کالز کے ذریعے ان کو ہراساں کر کے آج کے احتجاج کو ناکام بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں،
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ غیور عوام سے درخواست ہے کہ اپنے گھروں سے نکلیں اور ایک مسلسل ہونے والے ظلم کے خلاف ایک مسلسل جدوجہد کا راستہ اختیار کرنا ہوگا اور آج کلمہ چوک پر 1 بجے تونسہ شریف میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کو یقینی بنا کر ایک بھر پور عوامی طاقت کا پیغام دیں۔