پنجگور کے ایک نجی سکول کے تحت دو روزہ کتب ملیہ منایا گیا جس میں ضلع پنجگور کے تمام سکولوں، کالجز، یونیورسٹی کے طلبہ ، طالبات اور دیگر شعبہ ہائے سے تعلق رکھنے والے کارکن و علمی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔
دوروزہ کتب میلہ میں طلبہ کے ساتھ طالبات نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور کتابوں کی خریداری میں دلچسپی کا مظاہرہ کیاگیا ۔
کتب میلہ کے موقعے پر مختلف سکولوں کالجز اور یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات نے اپنے تاثرات بیاں کرتے ہوئے کہا کہ کتاب سے اصل منزل کی تلاش ممکن ہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ اسکول انتظامیہ نے کتب میلہ لگاکر یہ ثابت کیا کردیا ہے کہ پنجگور باشعور اور زندہ انسانوں کا شہر ہے جہاں علم دوستی مثبت و تعمیری سرگیوں کو عوام میں قدر منزلت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ سماج کے لیے کتاب سے محبت اتنا ضروری ہے جس طرح انسانی بقا کے لیے، ہوا اور پانی لازم ہیں۔
انھوں نے کہاکہ بلوچ طلبہ خود کو کتب سے جوڑکر اپنے سماج کو تعلیم کی طرف راغب کرانے میں کردار ادا کریں تعلیم کے بغیر قوموں کا وجود برقرار نہیں رہتا جس دور میں ہم زندہ ہیں علم وہنر کے بغیر نہ ہم ترقی کرسکتے ہیں اور نہ ہی کسی قوم کے ہم پلہ رہ سکتے ہیں اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے ہمیں کتاب سے رہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے بامقصد علم ہی ہمیں پسماندگی غربت اور بے روزگاری سے نکال سکتی ہے
انھوں نے کہاکہ پنجگور کے دیگر سکولوں کے منتظمین بھی اپنے سکولوں میں کتب میلہ کا انعقاد کرائیں تاکہ کتاب کی اہمیت گھر گھر کی سدا بن جائے اور قوم کا ہر بچہ علم وہنر کی طرف راغب ہوکر ایک بہترین مستقبل کی طرف چل پڑے ۔
انہوں نے کہا کہ بامقصد علم ہمیں پسماندگی سے نکال سکتا ہے اس کے لیے کتاب کو گلے لگانا لازمی ہے۔