کوئٹہ جبری لاپتہ افرادکے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5223 دن ہوگئے۔

 


 کوئٹہ : جبری لاپتہ افرادکے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5223 دن ہوگئے، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں قلات سے سیاسی سماجی کارکن حافظ خلیل اللہ بلوچ اللہ بخش بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی


وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے مخاطب ہوکر کہا کہ 1839 سے لیکر اج تک ہزاروں کی تعداد میں بلوچ فرزندان نے مادر وطن دفاع کے لئے اپنی کیمتی جانوں کا نزرانہ دیکر جام شہادت نوش کیا سینکڑوں شہدا ایسے ہیں جو مکمل گمنام ہیں


ایسے میں اگر ان شہدا کا جو رکارڈ پر ہیں کی برسی منانا کیا ان گمنام شہدا سے ناانصافی نہیں ہوگی لیکن انہیں کوئی یاد نہیں کرتا اور ہر شہدا کا الگ الگ برسی منانا شہدا کے عظیم شہادتوں اور بے مثال قربانیوں کی درجہ بندی انتہائی نارواں عمل اور شہدا کے ہاں ناانصافی ہے۔


ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ 13 نومبر کو تمام بلقچ شہدا کا دن منانے کا اعلان بلوچستان کی جدجہد کا اعلان ہے اس دن کے منانے کا مقصد قومی یکجہتی برابری یگانگت اور شہدا کے فکر کا اعادہ ہے


اس دن کا انتخاب شہید میر محراب خان کی شہادت کی مناسبت سے کی گئی ہے 173 سال قبل 1839 میں انگریزوں کی جانب سے بلوچستان پر قابض ہونے کے لئے پہلا بیرونی حملہ کیا گیا جس میں بلوچستان کے فرمانروا شہید میر مہراب خان نے سرزمین کا دفاع کرتے ہوئے اپنے کئی ساتھیوں سمیت جام شہادت نوش کیا اس دن سے بلوچستان کی غلامی کہ ابتدا ہوتی ہے 


شہید میر مہراب خان اس دن کی بنیاد ہے اس نے جتنے بھی بلوچ فرزندوں نے شہادت کا بلند مرتبہ پایا یہ اسی کا تسلسل ہے 13 نومبر کو یوم شہدائے بلوچ منانے کا اعلان ایک تاریخی فیصلہ ہے۔ 


ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ یہ تاریخی فیصلہ دیرا ید درست کےزمرے میں نہیں ڈالا خاتا بلکہ عین وقت پر فیصلہ کیا گیا ہے تمام شہدا برابر ہیں اب سے عظیم مقصد بلوچستان کے حصول کے لئے جان کی قربانیاں دیں تو کیوں نہ انکی عظیم مقصد ہو عظیم مرتبہ دینے کے لئے الگ الگ دنوں میں بانٹنے کے بجائے ایک دن میں پالم کریں جو قومی یکجہتی یگانگت شہدا کے فکر کا اعادہ اور قومی تحریک کو ایندھن فراہم کرنے میں معاون مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔


تمام جماعتوں کو چاہئے کہ شہیدوں پر سیاست کرنے اور ان کی درجہ بندی کی بجائے اس عظیم اور تاریخی فیصلے پر عمل کرتے ہوئےبرابری کی بنیاد پر شہدا کا دن منائیں اور ان کے عظیم مقصد کو فروغ دیں کیونکہ 13 نومبر کا دن بلوچستان کی بنیاد ہے اور شہدا خون کی لیکر ہمیں منزل تک پہنچانے میں روشنی فراہم کرتی رہے گی۔


Post a Comment

Previous Post Next Post