ایرانی تیل لانے والی کشتیوں کو سمندر میں ہی تباہ کردیا جائے گا، جان اچکزئی کا اعلان ،عوامی حلقوں کی مذمت



کوئٹہ قابض پاکستانی فوج کے کاسہ لیس بلوچستان میں روزگار کے دروازے بلوچوں پر مزید تنگ کرنے والے  نگراں وزیراطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ایران  سے  تیل لانے والے تمام بلوچوں  کو 10 دن کی مہلت دی جائے گی، 10 دن بعد ان کی کشتیوں کو تباہ کرنا شروع کردیا جائے گا۔

یہ بات انھوں نے  ایپکس کمیٹی کےاجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے  کہی ہے ۔ 


انھوں نے کہاہے کہ  گوادر  کوسٹل ہائی وے سے کراچی کو تیل کی سپلائی  بھی بند کی جائے گی۔ 


عوامی حلقوں نے نام نہاد وزیر کے بیان کی سخت الفاظ میں  مذمت کی ہے اور کہاہے کہ بلوچستان میں دانستہ طورپر پر لوگوں کو بے روزگار کیاجارہاہے ۔ 


انھوں نے کہاہے کہ پاکستان خود دیوالیہ ہونےکے دہانے کھڑا ہے اس میں لوگوں کو روزگار دینے کی اوقات ہی نہیں ہے ،بلوچستان کے لوگوں کے چولہے کسی حد تک  تیل کے کاروبار ذریعے جلتے تھے انھیں بھی  اپنے آقاوں کے اشارہ پر بند کرنے کے درپے ہیں۔


انھوں نے کہاہے کہ جس ملک کے پاس بلوچ کو روزگار دینے کی اوقات نہیں اسے کوئی حق نہیں ہے کہ وہ لوگوں کا منہ کا نوالہ چھین کر انھیں بیروزگار کریں  ۔


انھوں نے کہاہے کہ ہندوستان کے باڈر سے آنے والی ہر چیز پنجابی کیلے حلال ہے تو ایران اور افغانستان سے تجارت کیسے حرام ہوا ؟۔  


انھوں نے غیر ذمہ دارانہ بیان دینے پر   نام نہاد وزیر کو مشورہ دیا ہے کہ  بلوچ  اور پشتون سے معافی مانگیں کہ آئندہ ایسی غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دیں گے جس سے لوگوں کے گھروں کے چولہے بجھ جائیں ۔ 


انھوں نے کہاہے کہ موصوف تیل کے کاروبار کو بڑی ڈیٹائی سے  اسمگلنگ کا نام دے رہے ہیں  کیا ان سے بھاری رقوم فوج اور مقامی انتظامیہ لیکر اپنے جیبوں میں نہیں ڈالتی۔؟

Post a Comment

Previous Post Next Post