وڈھ قابض پاکستانی آرمی چیف نے ڈیتھ اسکوائڈ سربراہ شفیق مینگل کو مینگل قبائل خلاف مورچے خالی نہ کروانے کا یقین دلایا ،ذرائع



کوئٹہ  میں پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور نگران وزیراعظم نے بلوچستان اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے  کے بعد حکومت کی جانب سے وڈھ میں مورچہ بند فریقین کو 4 دن کی مہلت دی  ہے کہ فریقین 23 جون کی پوزیشن پر واپس جائیں بصورت دیگر 4 دن کے بعد کارروائی کی جائے گی 


باخبر ذرائع کے مطابق جو مہلت دی گئی ہے وہ سردار اختر مینگل کے حمایتیوں کو پیچھے ہٹنے اور مورچے خالی کرنے کی ہے ۔


ذرائع کے مطابق شفیق مینگل کے حمایتی بدستور اپنے مورچوں اور خصوصاً سینگوٹ اور جس زمین کو قبضہ کرچکے ہیں وہاں موجود رہیں گے۔


علاقائی ذرائع کے مطابق حکومت اور فوجی حکام شفیق مینگل کے ساتھ ملکر سردار اختر مینگل کے خلاف آپریشن کی تیاری مکمل کرچکے ہیں اور وہ ڈیرہ بگٹی طرز کی آپریشن کرکے وڈھ میں خونریزی کا مکمل فیصلہ طے کرچکے ہیں ۔



باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلہ  حکومت کی حمایت یافتہ مسلح گروہ کے سربراہ شفیق مینگل کی اسلام آباد میں جنرل فیصل نصیر سے ملاقات کے بعد  کیا گیا ہے۔


ذرائع کے مطابق شفیق مینگل نے گذشتہ روز اسلام آباد میں جنرل فیصل نصیر کے بیٹے کی شادی میں شرکت کی تھی  اس موقع پر انہوں جنرل فیصل نصیر سمیت دیگر فوجی اور انٹیلیجنس اداروں کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی ہے اور انہیں وڈھ میں ڈیرہ بگٹی طرز کی آپریشن کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ خونی آپریشن کے بعد وہ مکمل آزاد ہوکر پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے اشارہ پر وہ خونی کھیل کھیلے جو انھوں نے 2014 میں توتک خضدار میں اجتماعی قبروں کی شکل میں کھیلا تھا ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post