تربت بلوچی زبان کے عظیم شاعر مبارک قاضی ہم سے جسمانی بچھڑ گئے



کیچ بلوچی زبان کے ممتاز شاعر قاضی مبارک اب ہم میں نہیں رہے ۔ بتایا جارہاہے کہ  وہ تربت میں بابو عالم کے ہاں مہمان تھے جہاں رات گئے ان کا انتقال کرگئے ۔


قاضی مبارک کی میت تربت سے ہانی روانگی کے لیے تیار کی جارہی ہے۔



قاضی مبارک کے انتقال کی تصدیق بلوچی زبان کے جوان سال شاعر اصغر محرم نے بھی کی  


 انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ گزشتہ شب بابو عالم کے  گھر  سنگانی سر میں مہمان تھے وہیں گھر میں  ہی انتقال کرگئے ہیں ۔


آپ کو علم ہے قاضی مبارک نے اہنے انتقال کے حوالے سے پیش گوئی اسی ہفتے قطب الغیث میر ساگر کو لکھے گئے ایک ادبی خط میں کیا  تھا، جس میں وہ  اپنے صحت اور کمزوری کا زکر کرتے ہوئے  لکھا تھا کہ وہ اب بہت کمزور ہڑگئے ہیں بلکہ بعض اوقات بستر سے بھی نہیں اٹھ سکتے اور کھانے پینے میں بھی دل نہیں کرتا ۔


مبارک قاضی جنہیں بلوچی ادب میں محبت سے ابا قاضی کا لقب دیا گیا تھا شاعری کی دنیا میں ایک الگ پہچان کے مالک تھے۔


آپ  کی شاعری نے نصف صدی تک بلوچی ادب براہ راست راج کرتا رہا  وہ اگلے کئی صدیوں تک بلوچی ادب اور زبان کی خدمت کے ساتھ ساتھ بلوچ تحریک پر اپنی شاعرانہ عزم   کے باعث یاد رکھے جائیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post