کوئٹہ : بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم ہڑتالی کیمپ کو 5126 دن ہوگئے


 کوئٹہ  : بلوچ جبری لاپتہ افراد  کی بازیابی کیلئے قائم ہڑتالی کیمپ کو 5126 دن ہوگئے، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بی ایس او پجار کے سینیئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ، ڈاکٹر طارق بلوچ سی سی ممبر مقصود بلوچ نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی.


وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر  بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پیدا شدہ مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں چونکہ جبری لاپتہ بلوچوں کی مسخ لاشوں کی برآمدگی سے بلوچ قوم میں پاکستانی فورسز سمیت تمام ریاستی اداروں کے خلاف نفرت اور بدلے کی آگ بڑی تیزی سے پھیلی ہے۔ جس میں ہر نئی پھینکی جانے والی لاش اور جبری لاپتہ کئے جانے والے بلوچ کے واقعات مزید وسعت اور شدت پیدا کررہے ہیں۔


 اندرونی دباو اور زمینی حقائق کے ادراک کے باعث پاکستانی مقتدرہ قوتیں ایک ایسی ذہنی الجہن کا شکار ہیں۔ جسے سنبھالنے کی ہرتدبیر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ مسخ شدہ نعشوں کی تحقیقات کے حکم نامے کا ایک رخ یہ بھی قرار دیا جارہا ہے کہ یہ سب ماضی کی طرح کا ایک ڈھونگ ہے ،کم ازکم بلوچ اسے انتہائی مضحکہ خیز اور سنگین مزاق سمجھ رہی ہے ۔ بلوچ سیاسی سماجی اور عوامی حلقوں حصوں خصوصا جبری لاپتہ اور مسخ شدہ بلوچ لاشوں کے متاثرہ لواحقین کا کہنا ہے کہ جو قاتل ہے وہی منصف بنے بیٹھے ہیں۔ 

اور ابھی تحقیق کا آغاز بھی نہیں ہوا کہ یہ نتیجہ نکال لیا گیا ہے کہ پاکستانی فورسز اور خفیہ ادارے بلوچ فرزندوں کے جبری اغوا گمشدگیوں اور ان تشدد شدہ 

نعشیں پھینکتے کے واقعات میں ملوث نہیں ہیں۔ 


ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ تحقیقات سچائی کو سامنے لانے کے لئے ہیں ۔ یا اسے دبانے اور جھٹلانے کے لئے اس کا واضع عکس سابقہ سیکریٹری داخلہ بلوچستان کے بیان میں بڑا واضع نظر آ رہا ہے جس میں موصوف کا کہنا ہے کہ اٹھا کر جبری لاپتہ کئے گئے بلوچوں اور انکی مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کے واقعات میں سکیورٹی اداروں کا کوئی کردار نہیں ہے۔


 موصوف کا یہ بھی کہنا تا کہ وہ ملنے والی لاشوں کی تحقیقات کرتے رہے ہیں لیکن کوئی انسے یہ پوچھنے والا نہیں کہ حضور آگر سکیورٹی ادارے ملوث نہیں ہیں تو پھر ہزارواں سرکاری سکیورٹی اداروں کے ٹرکوں اور بکتربند گاڑیوں میں اپنی ظاہری و خفیہ شناخت رکھنے والے مسلح اہلکار کون ہیں۔ جو سرعام بلوچ آبادیوں کا محاصرہ کرتے ہیں اور ہاتھ انے والے بے گناہ بلوچ کو اٹھا کر غائب اور لاپتہ کیا جاتا ہے -

Post a Comment

Previous Post Next Post