زامران و ہرنائی حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے



بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کیچ کے علاقے زامران اور ہرنائی میں تین مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج اور معدنیات لیجانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا، حملوں میں تین دشمن اہلکارہلاک، آٹھ زخمی ہوگئے جبکہ اکتالیس گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔یہ بات بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہی ہے ۔ 

 

انھوں نے کہاہے کہ سرمچاروں نے گذشتہ شب زامران کے علاقے لد میں قابض پاکستانی فوج کے ایک کیمپ کو حملے میں نشانہ بنایا، سرمچاروں نے جدید ہتھیاروں اور آر پی جی کا استعمال کیا، حملے میں دشمن فوج کے تین اہلکار موقع پر ہلاک جبکہ دشمن کے مورچے کے اندر راکٹ گرنے سے کم از چار اہلکار زخمی ہوگئے۔

 

علاوہ ازیں  گذشتہ شب بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ہرنائی میں زردآلو کے مقام پر مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے معدنیات لیجانے والی چالیس کے قریب گاڑیوں کے ٹائر فائرنگ کرکے ناکارہ کردیئے جبکہ ڈرائیوروں اور کلینروں کو چھوڑ دیا گیا۔

 

ترجمان نے کہاہے کہ آج دوپہر کو مذکورہ مقام پر پہنچنے والے قابض پاکستان کے ذیلی ادارے لیویز فورس کے ایک گاڑی کو بی ایل اے کے سرمچاروں نے بم حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم چار اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ انکی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔

 

انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی پہلے بھی واضح کرچکی ہے جبکہ آخری بار 20 مئی 2023 کو بیان میں کہا گیا تھا کہ کوئلہ کان ٹھیکیدار اور مزدور قابض فوج کیلئے مخبری، راشن فراہم کرنے اور واٹرسپلائی نصب کرکے سہولیات فراہم کرنے سے گریز کریں وگرنہ وہ اپنے جانی و مالی نقصانات کے ذمہ دار خود ہونگے۔

 

ہرنائی اور گردنواح میں قابض پاکستانی فوج رات کے اوقات کوئلہ لیجانے والی گاڑیوں کے ہمراہ نقل و حرکت کرتی رہی ہے جبکہ یہی گاڑیاں قابض فوج کو راشن و دیگر اشیاء فراہمی کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں ۔ 

 

بلوچ لبریشن آرمی ہرنائی تا ناکس، ناکس تا شاہرگ، شاہرگ تا کھوسٹ و زرد آلو، ڈومرا تا زیارت کراس اور مارگٹ تا پیر اسماعیل شاہراہوں اپنی ناکہ بندی جاری رکھے گی، قابض فوج کی سہولت کاری میں ملوث افراد اپنے جانی و مالی نقصانات کے ذمہ دار خود ہونگے۔

 

انھوں نے کہاہے کہ ہم لیویز فورس و پولیس پر واضح کرتے ہیں کہ کیمپوں تک محدود قابض پاکستانی فوج کی سہولت کاری سے گریز کریں، اس سے قبل بھی ہم کہہ چکے ہیں کہ پولیس و لیویز براہ راست ہمارے نشانے پر نہیں ہیں لیکن قابض فوج کی سہولت کاری کرنے پر کسی سے رعایت نہیں بخشی جائے گی۔

 

بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تینوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج و اس کے سہولت کاری پر مقصد کے حصول تک ہماری کارروائیاں جاری رہینگی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post