چمن ایف سی قلعے کے سامنے احتجاج، بچوں سمیت 42 افراد گرفتار



چمن میں  عوامی تحریک کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سول سوسائٹی انجمن تاجران نیشنل پارٹی او انجمن معذوران بھی عوامی تحریک کے اس احتجاجی مظاہرے میں شریک تھے ۔ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتا  ہوا سناتن چوک پر جلسہ عام میں تبدیل ہوا جلسے سے صدر حاجی رحمت اللہ پہلوان ،صاحب جان، اچکزئی

 ،عبدالرازق خان ،عطا اللہ ،

مسلم ،بشیر خان ،شمس اللہ ،حاجی راہ محمد اچکزئی اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گڑنگ چیک پوسٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے ، پرمٹ نامنظور پرمٹ کے نام پر چمن شہر کیلئے چینی اور دوسری اشیائے خوردونوش کی بندش کر رکھی ہے جو کہ چمن کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم ھے پرمٹ کے نام پر گڑنگ پر رشوت خوری کا بازار گرم ہے ، دوسری طرف بارڈر پر ایف سی کی چھوٹے محنت کشوں کے ساتھ رویہ درست نہیں ہے ۔


انھوں نے کہاکہ  نادرا اور پاسپورٹ دفاتر کرپشن کے مراکز بنے ہوئے ہیں، اپنی کرپشن کیلئے غیر قانونی شرائط سمجھ سے بالا تر ھے،  تمام ثبوتوں کے باوجود شناختی کارڈوں کو بلاک کرنا اور بعد میں پیسے طلب کر نا کہا ں کا قانون  اور کس طرح کی پالیسی  ھے۔ 


 مقررین نے ضلع چمن میں امن و امان اور منشیات کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہر روز لوگوں کو مارا اور لوٹا جارہا ہے ، پورے شہر اور اطراف ڈاکوں کے نرغے میں ھے پورے ضلع کو منشیات فروشوں اور ڈاکوں نے سر پر اٹھا لیا ہے کوئی قانونی رٹ نہیں ہے مقررین نے کہا کہ اگر ان مسائل پر ایکشن نہ لیا گیا تو مزید سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ 


انھوں نے مطالبہ کیاکہ  ایک یا دو کیلو چینی کی اجازت دی جائے شال چمن شاہراہ پر بدترین کرپشن میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے ، بزرگ تاجر حضرات اور خواتین کیلئے سہولیات دی جائے اس کے علاوہ نادرا پاسپورٹ میں شریف شہریوں کو تنگ کرنے کے سلسلہ کو روکا جائے ۔


دریں اثناء این ڈی ایم چمن نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ بلوچستان کے  آرگنائزنگ کمیٹی ممبر جاوید خان اچکزئی اور ضلعی رہنماں نے اپنے پریس ریلیز میں مزید کہا ہے کہ 

گزشتہ روز چمن ایف سی قلعے کے سامنے اپنے حق کیلئے احتجاج کرنے والے 42 افراد کو گرفتار کرنا انتہائی افسوسناک اور غیر جمہوری عمل ہے۔ حالانکہ 42 افراد میں صرف 6 افراد پر ایف آئی آر کاٹا گیا تھا۔  لیکن 42 افراد کو گرفتار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔


انھوں نے کہاہے کہ جن  6 افراد کے خلاف ایف آئی آر کاٹا گیا ہے  اس میں زیادہ تر 10 سال سے کم عمر کے  بچے شامل ہیں  اس اقدام سے عالمی قوانین کو مسخ کیا گیا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post