شال ذرائع کے مطابق سلال بادینی ولد حاجی عبدالباقی بادینی سکنہ نوشکی کو گذشتہ روز دوبارہ کوئٹہ سے جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز شال بروری روڈ ریلوے کالونی سے ان کے رشتہ داروں کے گھر سے 12 بجے قریب پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر انھیں پھر لاپتہ کردیا گیاہے ۔
مذکورہ نوجوان کو پہلی مرتبہ 5 مارچ 2022 کو ایک اور نوجوان ہارون بادینی ولد شاہنواز خان بادینی سکنہ نوشکی کے ہمراہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے اس وقت لاپتہ کیا گیا جب وہ تبلیغ کیلئے نکلے تھے۔
خاندانی ذرائع نے بتایا کہ ان دونوں کو مسجد کے اندر سے پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار زبردستی گھسیٹے ہوئے لے گئے تھے –
سلال بلوچ کو بعدازاں جون 2022 میں رہا کردیا گیا تاہم ایک دفعہ پھر انھیں جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مذکورہ نوجوان کے والد، حاجی عبدالباقی، رشتہ دار شعیب اور فرید کو 6 جون 2022 کو نوشکی قادر آباد کے مقام پر فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔ مذکورہ افراد کے قتل میں حکومتی سرپرستی میں مسلح جتھہ چلانے والا شخص ملوث ہے۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ان نوجوانوں کو بھی مذکورہ بااثر شخصیت کی ایماء پر جبری طور لاپتہ کیا گیا ہے۔