زیارت جعلی مقابلے کے خلاف احتجاجی مظاہرین پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ بی این ایم

شال: بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے زیارت جعلی مقابلے کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرین پر پولیس تشدد اور آنسو گیس فائر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست پاکستان کے تمام ادارے بلوچ نسل کشی میں برابر کے شریک ہیں اور ان اداروں کا ہر عمل بلوچ کے خلاف ان کی نفرت کا اظہار ہے۔ انھوں نے کہا پاکستان کے عسکری ادارے سیاسی کارکنوں اور عام بلوچوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بناتے ہیں۔ پاکستان تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ریاستی ادارے بلوچوں پر عقوبت خانوں میں تشدد کرنے، لاشیں پھینکنے اور اجتماعی قبروں میں دفنانے کے عمل میں ملوث ہیں۔  ترجمان نے مزید کہا کہ جب نام نہاد انسداد دہشت گردی محکمے کو بلوچستان بھر میں فوج کی سربراہی میں فعال کیا گیا توجعلی مقابلوں کا ایک طویل سلسلہ شروع کیا گیا جو ہنوز جاری ہے۔ ان تمام جعلی مقابلوں میں مارے جانے والے افراد پہلے سے ہی پاکستانی فوج اور اس سے منسلک اداروں کی حراست میں جبری لاپتہ تھے۔زیارت جعلی مقابلے میں قتل کیے گئے  بیشتر افراد کی شناخت بھی جبری لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی ہے۔جب  اس واقعے کے خلاف سیاسی تنظیموں نے احتجاج کیا تو ان پر پولیس نے تشدد کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جو پاکستان کے دہشت گردانہ چہرے کو عیاں کرنے کے لیے کافی ہے۔  ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ظلم کے خلاف بلوچ قوم کی نفرت اور اس نفرت سے پنپنے والی سیاسی مزاحمت نو آبادیاتی نظام کے خاتمے کا باعث بنے گی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post