لاپتہ افراد لواحقین اور حکومت درمیان مذاکرات کل سے شروع ہونگے ۔ ترجمان

کراچی( اسٹاف رپورٹرز سے، پریس ریلیز ) سندھ حکومت اور کراچی میں لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کے لئے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور کل سے شروع ہوگا۔ یہ بات بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہی ہے ۔ انھوں نے کہاہے کہ سندھ حکومت نے لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کو احتجاج کو وسعت دینے کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ کراچی میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سندھ حکومت کو وقت درکار ہے۔ ترجمان نے کہاہے کہ اس درخواست پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ نے احتجاج کو وسعت دینے اوراحتجاج کو موخر کرنے کو لاپتہ افراد کی بازیابی کے اقدامات سے منسلک کیا اور کہا کہ کراچی میں لاپتہ ہونے والے افراد کی بازیابی کو یقینی بنائی جائے۔ ا نھوں نے کہاہے کہ جمعہ کے روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ کی قیادت میں لاپتہ افراد کے لواحقین سندھ کے سینئر وزیر میر شبیر بجارانی سے ان کے دفتر سندھ سیکریٹریٹ میں ملاقات کرینگے۔ ملاقات میں کراچی سے بلوچوں کے جبری گمشدگیوں بارے تبادلہ خیال کریں گے ، اور تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔ انھوں نے کہاہے کہ آپ بھی جانتے ہیں کہ پانچ روز قبل بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ نے لواحقین کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر حکومت سندھ نے لاپتہ افراد کو ایک ہفتے کے اندر رہا نہیں کیا تو وہ احتجاج کو وسعت دینگے ۔ ترجمان نے کہاکہ اس اعلان کے بعد سندھ حکومت کو لاپتہ افراد کے لواحقین سے مذاکرات کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کے لئے آمنہ بلوچ سے رابطہ کیا اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنے پر زور دیا گیا۔ انھوں نے کہاکہ آمنہ بلوچ نے کہا کہ وہ سیاسی لوگ ہیں۔ اور مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں.

Post a Comment

Previous Post Next Post