جرمنی: زیارت واقعے پر امریکہ و فرانس کے سفارت خانوں کے سامنے مظاہرے

جرمنی ( ویب ڈیسک ،)جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اتوار کے روز امریکہ اور فرانس کے سفارتخانوں کے سامنے برلن گیٹ کے مقام پر زیارت میں آپریشن اور جعلی مقابلے میں زیرحراست بلوچ لاپتہ افراد کی قتل کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ اور آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا۔ برلن میں موجود بلوچ ایکٹویٹس نے اس مظاہرے اور آگاہی مہم میں حصہ لیا۔ اس دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں زیارت واقعہ میں قتل کیے گئے لاپتہ افراد کی تصاویر اور پاکستانی حراست میں دیگر لاپتہ افراد کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے ۔ احتجاج دوران مظاہرین نے بلوچستان میں پاکستانی ریاستی جبر پر اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر جرمن اور انگلش زبان میں ایک پمفلٹ تقسیم کیا گیا جس میں زیارت واقعہ اور بلوچستان میں پاکستانی ریاستی جبر کی تفصیلات سے لوگوں کو آگاہی دی گئی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیارت میں بلوچ لبریشن آرمی کے ہاتھوں گرفتار اپنے ایک کرنل کی گرفتاری کے ردعمل میں پاکستانی فوج نے اپنے زیرحراست لاپتہ گیارہ بلوچوں کو قتل کرکے مقابلے کا نام دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس جعلی مقابلے کے واقعہ بعد ہزاروں بلوچ لاپتہ افراد کی لواحقین پریشانی میں مبتلا ہیں کہ فوج کے زیر حراست انکے پیاروں کو بھی نقصان نہ پہنچائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے علمبرداروں کی خاموشی سے پاکستان بلوچ سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ نعشیں پھلنے کا عمل تیز کرچکا ہے۔ مقررین کہا کہ ہم ایک بار پھر دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں پاکستانی جبر اور ظلم پر آنکھیں کھولیں اور مذید لوگوں کی قتل سے پاکستان کو روکیں۔ مظاہرین نے عالمی اداروں سمیت مہذب دنیا سے اپیل کی کہ وہ بلوچ لاپتہ افراد کی جعلی مقابلے میں قتل عام پر پاکستان کو جوابدہ بنائیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post