پاکستانی فورسز نے ایک ضعیف العمر شخص کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے شخص کی شناخت حمزہ ولد شکاری سکنہ لیس، بولان کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کو گذشتہ روز مچھ ڈگاری کراس سے فورسز نے مسافر بردار گاڑی سے اس وقت اتار کر حراست میں لیا جب وہ کوئٹہ جارہا تھا۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے وہیں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاج بھی جاری ہے۔
انہی جبری گمشدگیوں کے خلاف آج لاپتہ افراد کے لواحقین تربت مرکزی شاہراہ ڈی بلوچ پہ دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ لواحقین کا کہنا انکے پیاروں کی عدم بازیابی تک دھرنا جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ ڈی بلوچ شاہراہ تربت سمیت ضلع کیچ کو گوادر سمیت سندھ اور دیگر علاقوں سے ملانے والی شاہراہ ہے اس شاہراہ کے بند ہونے سے ضلع کیچ کا کئی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوکر رہ جائے گا۔
دوسری جانب آج بی این ایم کے رہنماء ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی جبری گمشدگی کو تیرہ سال مکمل ہونے پہ کراچی میں ایک سیمینار کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔